بلوچستان کے نئے وزیر اعلیٰ کے لیے سیاسی جوڑ توڑ کا آغاز

اسلام آباد / کراچی 10جنوری ( آئی این ایس انڈیا ) بلوچستان کے نئے وزیر اعلیٰ کے لیے جوڑ توڑ کا آغازہوگیا ، ن لیگ کے صالح بھو ٹانی اور جان محمد جمالی کے نام سامنے آگئے۔ وزیر اعظم اور میاں نواز شریف کے درمیان ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر اپوزیشن نے برتری ظاہر کی تو انہیں وزیر اعلیٰ کا امیدوار لانے کی پیشکش کی جائے گی۔ن لیگ کے جان محمد جمالی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے اگلے وزیر اعلیٰ کا فیصلہ نواز شریف کی مرضی سے نہیں خود کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ جو بھی ہو آئین کے مطا بق ہونا چاہئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نیشنل پارٹی اور پختونخوا میپ کو زیادہ اہمیت دے رہے تھے، بلوچستان کی مسلم لیگ ن،مرکز کی ن لیگ سے مختلف ہے،’ ’کردو ںوالا“ اسٹائل بلوچستان میں نہیں چلتا ہے۔دوسری جانب اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے قائد ایوان نہ ہونے کی سمری گورنر بلوچستان کو بھیج دی جس کے بعد وہ کسی بھی وقت نئے قائد ایوان کے انتخاب کےلیے اجلاس بلاسکتے ہیں۔ماہر آئین و قانون سلما ن اکرم راجا کہتے ہیں کہ اگر کسی وجہ سے امیدوار اعتماد کا ووٹ نہ لے سکے تو گورنر صدر کی اجازت سے اسمبلیاں تحلیل بھی کرسکتا ہے۔