ذات پات کی سیاست کرنے والے ہی انہیںہدف تنقید بنارہے ہیں :اکھلیش

لکھن¶ 07 جنوری (یواین آئی) سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا نام لئے بغیر ان پر ذات پات میں یقین رکھنے کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ اس سے بچنے کے لیے ان پر کنبہ پروری اور ذات پات کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے رہتے ہیں۔مسٹر یادو نے آج یہاں صحافیوں سے کہا، “پارٹی کے کنبہ پروری سے انہیں خطرہ ہے ۔ آپ خود ذات پات میں یقین رکھتے ہیں ، اس لئے ہم ذات پات پر یقین رکھنے اور کنبہ پروری کا الزام لگاتے رہتے ہیں۔ انہیں ان سب کے بجائے کام کرنا چاہیئے ۔”ایک سوال کے جواب میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن متحد ہو تاکہ بی جے پی سے مقابلہ دلچسپ ہو۔الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے معاملے پر انہوں نے کل میٹنگ طلب کی تھی ۔ اس میٹنگ میں اپوزیشن جماعتوں کے ریاستی صدور کو مدعو کیا گیا تھا۔سب کی خواہش تھی کہ گورکھپور اور پھول پور لوک سبھا سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں ای وی ایم مشینیں استعمال نہ کی جائیں ۔بیلٹ پیپر کے ذریعے ضمنی انتخابات ہوں۔ تجربے کے لئے اسے آزمانے میں حرج ہی کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پٹرول پمپ پر چپ لگا کر گڑبڑ¸ کروائی جا سکتی ہے تو وی ایم میں کیوں نہیں۔مسٹر یادو نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ای وی ایم ہی نہیں عوام سے منسلک ہر معاملے پر اپوزیشن متحد ہو۔ ان کی یہ کوشش جاری رہے گی۔یوگی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے ایس پی صدر نے کہا کہ ترقی سے بی جے پی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ بی جے پی تو بنیادی مسائل سے توجہ ہٹا کر سیاست کو ذات پات اور مذہب کی جانب لے جانا چاہتی ہے ۔ریاستی حج کمیٹی کے دفتر کا رنگ تبدیل کرنے پر انہوں نے طنز کیا کہ رنگ بدلنے سے ترقی تھوڑی ہوتی ہے ۔ یہ سب توجہ بھٹکانے کی کوشش ہے کیونکہ انہیں ترقی سے کوئی لینا دینا ہی نہیں ہے ۔مسٹر یادو نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کو قومی پارٹی بنانے کے لیے وہ جدوجہد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے جلد ہی رتھ یاترا شروع کرنے کے اشارے دیئے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا جن لوگوں سے مقابلہ ہے وہ ذات پات، مذہب کے نام پر معاشرے میں زہر گھول رہے ہیں۔سماج کو سوچنا ہوگا کہ بی جے پی کا ترقی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔مسٹر یادو نے مزید کہا کہ نوٹ بند¸ کی وجہ سے اتراکھنڈ میں ایک تاجر نے لوگوں کے سامنے ہی زہر کھا لیا تھا۔ آہستہ -آہستہ لوگوں کو پتہ چلے گا کہ بی جے پی کی پالیسیاں عام لوگوں کے لیے کتنی تکلیف دہ ہیں ۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار نوٹ بند¸ اور ہوجائے تو شاید بدعنوانی ختم ہو جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی اور سماجی مساوات کیلئے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کے اصول کو ماننا ہی ہوگا۔سماجی فرق کو کم کرنے کے لئے لوگوں کو ایک جٹ ہونا ہوگا۔. انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میرے دورہ اقتدار میں ہوئے کاموں کا اپنا بتانے میں ذرا بھی نہیں جھجھک رہی ہے ۔ سٹھیاو ں اور معین الدین چینی مل ایس پی حکومت کی دین ہیں، لیکن وزیر اعلی اسے اپنا بتانے میں نہیں ہچکچا رہے ہیں۔ایس پی صدر نے کہا کہ کسانوں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے ۔کسان خودکشی پر مجبور ہیں۔ نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے ۔دھان کی خریداری کے مراکز کا پتہ نہیں ہے ۔ مرکزی حکومت نے کوئی وعدہ پورا نہیں کیا ہے ۔سڑکوں کی حالت سدھر نہیں رہی ہے .انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ گورکھپور میں ہی صحت نظام بہتر نہیں کر پا رہے ہیں۔ بچوں کے لئے پانچ سو بستروں کااسپتال اعلان کے باوجود نہیں بن پا رہا ہے ۔ سال 2019 میں عوام حساب لے گی. امن و قانون کی حالت بدتر ہو گئی ہے ۔ عصمت دری اور دیگر جرائم کا سیلاب آ گیا ہے ۔ دوسری طرف بلٹ ٹرین کا خواب دکھایا جا رہا ہے ۔مسٹر یادو نے کہا کہ عام آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ صرف سماج کو بانٹنے کی کوشش ہو رہی ہے ۔ عوام سمجھیں گے اور اس کا حساب لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ گجرات ماڈل کی بات اکثر کی جاتی ہے تو وہی ماڈل اتر پردیش میں کیوں نہیں لاگو کر دیتے ۔ ایس پی نے ترقی کو ترجیح دی ہے اور اسی معاملے پر الیکشن لڑا جائے گا۔