جوہانسبرگ، 22 جنوری (یو این آئی) ہندوستانی ٹیم کے چیف کوچ روی شاستری نے اپنے کھلاڑیوں کو واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ انہیں ٹیسٹ میچ میں اسکول کے بچوں کی طرح رن آ¶ٹ نہیں ہونا ہے اور کیچ ڈراپ نہیں کرنے ہیں۔ شاستری نے بدھ سے جنوبی افریقہ کے خلاف شروع ہونے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ سے قبل آج پریس کانفرنس میں اس بات پر کافی افسوس کا اظہار کیا کہ سینچورین کے دوسرے ٹیسٹ میں ہندستانی بلے باز رن آ¶ٹ ہوئے اور انہوں نے کیچ چھوڑے ۔ کوچ نے سینچورین ٹیسٹ میں چتیشور پجارا کے دو بار رن آ¶ٹ ہونے اور ہردک پانڈیا کے بھی اتفاق سے رن آ¶ٹ ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ بڑا دکھ ہوتا ہے اور بڑا برا بھی لگتا ہے ۔ایک تو یہاں حالات بہت مشکل ہیں اور دوسرے اگر آپ اس طرح اپنا وکٹ گنوا دیتے ہیں تو ٹیم کی مشکلیں بڑھ جاتی ہیں۔میں امید کرتا ہوں کہ کھلاڑی تیسرے ٹیسٹ میں اس طرح کی غلطیوں کو نہیں دوھرائیں گے ۔ شاستری نے ساتھ ہی کہا کہ لڑکوں کو کہہ دیا گیا ہے کہ اس طرح کی غلطی برداشت نہیں ہوگی. دونوں ٹیموں کے درمیان زیادہ بڑا فاصلہ نہیں ہے اور ایسی غلطیوں نے ہمیں زیادہ چوٹ پھنچائ¸ ہے ۔مجھے امید ہے کہ کوئی کھلاڑی اس طرح کی اسکول کے بچوں جیسی غلطیاں نہیں کرے گا۔ شاستری نے تیسرے ٹیسٹ میں واپسی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم جیت سکتے ہیں۔اگر آپ یقین نہیں کریں گے تو آپ نہیں جیتیں گے ۔ہم نے پہلے دونوں ٹسٹ میچوں میں مواقع بنائے تھے اور کچھ مواقع پر ہم نے دکھایا تھا کہ ہم نمبر ون ٹیم کی طرح کھیل رہے ہیں جو بیرون ملک زیادہ تر ٹیمیں نہیں کر پاتیں۔لیکن ہم نے ان مواقع کا فائدہ نہیں اٹھایا۔ چیف کوچ نے ملکی اور غیر ملکی حالات پر کہا کہ گھریلو حالات کے بارے میں ہم سب اچھی طرح جانتے ہیں۔لیکن بیرون ملک حالات مختلف ہوتے ہیں۔اگر ہم نے یہاں 10 دن سے زیادہ مشق کر لی ہوتی تو سیریز میں کافی فرق آ چکا ہوتا۔ہم نے دونوں ٹسٹ میچوں میں 20۔20 وکٹ حاصل کئے ہیں لیکن اپنی ٹاپ آرڈر کی ناکامی نے ہمیں سیریز میں پیچھے کر دیا ہے ۔ نائب کپتان اجنکیا رہانے کو پہلے دو ٹسٹ میچوں میں نہ کھلانے کے معاملے پر شاستری نے کہا کہ مان لیجیے کہ اگر رہانے پہلے ٹیسٹ میں کھیلے ہوتے اور اچھا نہیں کر پاتے تو آپ سوال کرتے کہ روہت کو کیوں نہیں کھلایا۔روہت اچھا نہیں کر پائے ہیں تبھی آپ یہ سوال کر رہے ہیں۔غیر ملکی حالات میں ہم کھلاڑی کو اس کی فارم کے لحاظ سے منتخب کرتے ہیں اور پھر اس فیصلے پر ڈٹے رہتے ہیں۔ شاستری نے اس دورے میں اب تک 20۔20 وکٹ لینے کوہندستانی ٹیم کا سب سے زیادہ مثبت پہلو بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے ۔ہمارے تیز گیندبازوں کو کوئی ویلیو نہیں دے رہا تھا، لیکن انہوں نے 20 وکٹ نکالے ۔ہماری ٹاپ آرڈر کو قدرے بہتر کرنے کی ضرورت ہے ۔ جنوبی افریقہ کی پچوں کے بارے میں پوچھنے پر کوچ نے کہا کہ پچ دونوں ٹیموں کے لیے یکساں ہے ۔ہم ٹریک کو لے کر کوئی شکایت نہیں کر سکتے اور نہ ہی میں کرنا چاہتا ہوں۔ہمیں بہتر کھیل دکھانا ہوگا اور خود پر یقین رکھنا ہو گا ۔
رن آوٹ سے متعلق شاستری کی کھلاڑیوں کو ہدایت
