سڈنی میں آسٹریلیا بڑی جیت کے قریب

سڈنی ، 7 جنوری (یو این آئی) آسٹریلیا کرکٹ ٹیم، ایشیز میں کلین سوئپ سے بھلے ہی محروم رہ گئی ہو لیکن وہ انگلینڈ کے خلاف پانچویں اور آخری ٹسٹ میں اننگز سے شاندار فتح کے قریب پہنچ گئی ہے اور اس نے اتوار کو یہاں مہمان ٹیم کو چوتھے دن 93 رن پر چار جھٹکے دیکر اپنی جیت کو محض خانہ پوری بنادیا ہے ۔ انگلینڈ کی ٹیم اسٹمپ تک 46 اوور میں 93 رن کے معمولی اسکور پر چار وکٹ گنوا چکی ہے اور اسے آسٹریلیا کو دوبارہ بلے بازی کرانے کے لئے ابھی مزید 210 رن بنانے ہیں جبکہ اس کے پاس صرف چھ وکٹ باقی بچے ہیں۔ کپتان جو روٹ 42 رن اور جانی بیرسٹوں 17 رن پر ناٹ آ¶ٹ ہیں اور ان پر آخری دن ٹکے رہ کر رن بنانے کا دبا¶ ہوگا۔ آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں صبح مارش برادرس شان اور مشیل کی سنچریوں سے 193 اوور میں سات وکٹ پر 649 رن کا بڑا اسکور بناکر اننگز ڈکلیئر کردی تھی ۔ اپنی دوسری اننگز کے لئے اتری انگلینڈ کے کھلاڑیوں کے چہروں پر دبا¶ صاف نظر آرہا تھا اور اس کے اوپنر الیسٹر کک (10) اور مارک اسٹون مین (صفر) پانچ رن کا اضافہ کرکے شروع کے چھ اووروں میں ہی پویلین لوٹ گئے جبکہ جیمس ونس (18) اور ڈیوڈ ملان (پانچ) دن کے فائنل سیشن میں آ¶ٹ ہوگئے اور 68 رن کے اسکور پر ٹیم نے اپنے چار بلے بازو کھودیئے ۔ پانچ میچوں کی ایشیز میں 0۔3 سے پہلے ہی پچھڑکر انگلینڈ اپنی ٹرافی گنوا چکی ہے ۔ بلے بازوں سے مدد نہ ملنے پر کپتان روٹ نے ایک سرا سنبھالتے ہوئے اپنی زخمی انگلی سے ہی ناٹ آ¶ٹ 42 رن بنائے نیز بیرسٹو نے جم کر ان کا ساتھ 25 رن کی ناٹ آ¶ٹ شراکت داری کی اور اب آخری ایشیز میچ کے آخری دن وہ ہار سے بچنے کے لئے کسی کرشمے کی ہی امید کرسکتے ہیں۔ اس سے پہلے صبح آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز کل کے چار وکٹ پر 479 رن سے آگے کیا۔ اس وقت شان 98 رن اور مشل 63 رن پر ناٹ آ¶ٹ تھے ۔ اپنی ٹیم کی مضبوط پوزیشن میں دونوں بھائیوں نے خود اعتمادی کے ساتھ اننگز کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنی اپنی سنچریاں پوری کیں۔ اسی کے ساتھ مارش بھائیوں نے ایشیز کرکٹ کی تاریخ میں ایک اننگز میں بھائیوں کی جوڑی کے طور پر سنچری بنانے کی کامیابی حاصل کرنے والی فہرست میں جگہ بنالی۔ اس سے قبل سال 1972 میں ایشیز ٹسٹ کی اننگز میں چیپل برادرس اور گریگ نے اور سال 2001 میں مارک نیز اسٹیو وا نے یہ کامیابی حاصل کی تھی۔ سال 2018 میں اب یہ کامیابی مارش برادرس نے حاصل کرلی ہے ۔ شان نے 291 گیندوں میں 18 چوکے اور مشل نے 141 گیندوں میں 15 چوکے اور دو چھکے لگاکر 101 رن کی اننگز کھیلی۔ دونوں نے 169 رن کی زبردست شراکت داری کی اور عثمان خواجہ کے 171 رن کی بہترین سنچری کے بعد وہ ٹیم کو 544 تک لے گئے ۔ آسٹریلیائی بلے بازوں نے ایک اننگز میں تین سنچریاں بنائی اور ٹام کوران نے مشل کا آف اسٹمپ اڑاتے ہوئے انگلینڈ کو پانچواں اور دن کا پھر پہلا وکٹ دلایا۔ حالانکہ تب تک حالات انگلینڈ کے ہاتھ سے نکل چکے تھے ۔ اس سیریز کے لئے اپنے انتخاب کو لیکر شان اپنے بھائی کی سنچری پوری کرتے ہی اتنا خوش ہوگئے کہ انہیں گلے لگانے کے چکر میں وہ رن آ¶ٹ ہی ہوگئے ۔ چونتیس سالہ شان نے دن کا آغاز 98 رن سے کیا تھا اور اگلی پانچ گیندوں میں ہی اپنی سنچری پوری کرلی۔ دوسری جانب انگلش گیند باز وکٹوں کے لئے جدو جہد کرتے رہے ۔ آسٹریلیا نے 596 پر شان کے طور چھٹا وکٹ اور مشل اسٹارک (11) کے روپ میں ساتواں وکٹ گنوادیا۔ اس کے بعد ٹم پین (ناٹ آ¶ٹ )38 اور پیٹ کمنس (ناٹ آ¶ٹ 24) نے کچھ اور رنوں کا اضافہ کیا اور اننگز اعلان کردی۔ انگلینڈ کی جانب سے گیند بازوں کو خاص کامیابی نہیں ملی اور تجربہ کار معین علی نے 170 رن پر دو وکٹ نکالے جبکہ جیمس اینڈرسن 56 رن پر ایک وکٹ لیکر رنوں کے لحاظ سے سب سے کامیاب رہے ۔ اسٹورٹ براڈ کو 121 رن، کرین کو 193 رن اور کوران کو 82 رن پر ایک ایک وکٹ حاصل ہوا۔ میچ میں انگلینڈ کے تجربہ کار بلے باز کک نے اپنے 12000 ٹسٹ رن کی کامیابی بھی حاصل کرلی۔ وہ پہلی اننگز میں 39 رن جبکہ دوسری اننگز میں صرف 10 رن ہی بناسکے ۔ کک یہ کامیابی حاصل کرنے والے چھٹے بلے باز بن گئے ہیں۔ شائقین نے اسٹیڈیم میں کھڑے ہوکر ان کی اس کامیابی کا خیرمقدم کیا لیکن ٹیم کی تقریباً یقینی ہار سے اس کامیابی کی خوشی کا وہ جشن نہیں منا سکے ۔