پٹنہ 7جنوری (اسٹاف رپورٹر): بہار اینیمل ہسبنڈری کالج کے کھیل میدان میں 29دسمبر 2017 سے 10دنوں تک چلے 36ویں کل ہند پولس گھڑسواری مقابلے اور ماو¿نٹیڈ پولس ڈیوٹی میٹ 2017 کے اختتام پر آج وزیراعلیٰ نتیش کمار نے مقابلے میں فتحیاب پارٹیسیپنس کو اعزازات سے نوازا۔ مقابلے میں اوور آل چمپئن شپ ٹرافی کے فاتح سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل اکادمی حیدرآباد کی ٹیم رہی۔ رنر آف ٹرافی بی ایس ایف کی ٹیم کو دی گئی۔ بیسٹ رائڈر کاخطاب انسپکٹرسمیر سنگھ کو دیاگیا۔ ماو¿نٹیڈپولس زمرہ میں بی ایس ایف چمپئن ٹیم رہی۔ بہارپولس کے سب انسپکٹرمحمد گل حسن اور بی ایس ایف کے سمیر سنگھ کو مشترکہ طور پر گولڈمیڈل دیاگیا۔ بہار کی خاتون پولس انسپکٹر اوما سنگھ کو لیڈیز ہیکس مقابلے کا گولڈمیڈل دیاگیا۔ پہلی بار اس مقابلے میں وزیراعلیٰ بہار کے نام سے لیڈی ہاکس ٹرافی کی شروعات کی گئی ہے۔ بہار کو مقابلے میں ایک گولڈ، 2سلور، 2برونز میڈل حاصل ہوا ہے۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ نتیش کمارنے بحیثیت مہمان خصوصی کھیل مقابلہ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھڑسوار دستہ میں مجھے شروع سے دلچسپی رہی ہے۔ جب میں ایم پی تھا ، میرا علاقہ ٹال کا علاقہ ہے، اس میں گھڑسواری دستہ موجود رہے، اس کے لئے میں نے کوشش کی۔ گھڑسوار فورس کا کردار قانون وانتظام، بھیڑبھاڑ کو کنٹرول کرنے جیسے کاموں میں بے حد اہم ہے لیکن آج کے بدلتے ہوئے ماحول میں اس کا رول محدود ہو گیا ہے۔ پھر بھی اسے بنائے رکھنا ہے۔ بہار میں 101 فوجی گھوڑے ہیں۔ نئے اور بہترین گھوڑے بھی خریدے گئے ہیں۔ ان کو ٹریننگ دے کر پوری طرح سے مینٹین رکھاگیا ہے۔ اس کے لئے وزیراعلیٰ نے تمام متعلقہ پولس افسران کو مبارکباددی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہارمیں پولس کی ایکٹیویٹی بہت زیادہ ہے۔ ڈیوٹی میں تمام لوگ شب وروز مصروف رہتے ہیں۔ ان کو مزید متحرک کرنے کے لئے میں نے مشورہ دیاتھا کہ اسپورٹس کا انعقاد ہوناچاہئے۔ آل انڈیا انڈین پولس کنٹرول بورڈ کے ذریعہ بہارمیں 5-5انعقاد کئے گئے ہیں۔ اسپورٹس کے انعقاد سے لوگوں کی توجہ مرکوز ہوتی ہے۔ اس سے پوری شخصیت کافروغ ہوتا ہے۔ ہم حکومت کی طرف سے اطمینان دلانا چاہتے ہیں کہ اس طرح کے پروگرام کے لئے جو بھی رقم کی ضرورت ہوگی وہ حکومت دستیاب کرائے گی۔ اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ آل انڈیا پولس کنٹرول بورڈ کے ذریعہ بہارکو جو بھی مقابلہ منعقد کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے سبھی مقابلوں کاانعقاد بہترڈھنگ سے کیاگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقابلے کا افتتاح 29دسمبر 2017 کو گورنر ستیہ پال ملک کے ذریعہ کیا گیا تھا۔ 10دنوں تک چلے اس مقابلے میں بہار سمیت دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام صوبوں، پولس فورسز کی کل 70ٹیمیں ، 571 پارٹیسیپنس اور 274 اچھی نسل کے گھوڑوں نے حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ان مقابلوں میں کل 31 طرح کے انعقاد ہوئے۔ زبردست سردی کے موسم میں سبھی لوگوں نے بہتر ڈھنگ سے اس پروگرام میں شرکت کی۔ اس کےلئے میں تمام متعلقین اور منتظمین کو مبارکباد دیتا ہوں۔ وزیراعلیٰ نے بہار پولس کو اپ ڈیٹ بنانے کے لئے حکومت کے ذریعہ کئے جارہے اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ بہار پہلی ریاست ہے جہاں خواتین کو پولس کی تقرری میں 35فیصد ریزرویشن دیاگیا ہے۔ جب وہ باہرنکلتے ہیں توضلعوں میں گارڈ آف آنر کے لئے خاتون پولس رہتی ہیں تومجھے ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ریاست کے ہرتھانے میں خاتون پولس کے لئے واش روم، ٹوائلیٹ کاانتظام کیاگیا ہے۔پروگرام کی شروعات مارچ پاسٹ سے ہوئی۔ اس موقع سے ایک سوینیئر کا بھی اجراءعمل میںآیا۔ مقابلہ انعقاد کمیٹی کے ذریعہ وزیراعلیٰ کو میمنٹو دیا گیا۔ کھیل کے اختتام پر متعلقہ کھیل پرچم کو وزیراعلیٰ نے آل انڈیا پولس اسپورٹس کنٹرول بورڈکو سونپا۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل للت کشور، ڈی جی پی پی کے ٹھاکر، محکمہ ہوم کے پرنسپل سکریٹری عامرسبحانی سمیت بڑی تعداد میں پولس افسران موجود تھے۔
کھیل مقابلوں کے بہتر انعقاد کےلئے تمام افسران قابل مبارکباد ہیں:وزیراعلیٰ
