ٹورنٹو 13جنوری(آئی این ایس انڈیا) کینیڈا میں ٹورانٹو کی پولیس ا±س واقعے کی تحقیقا ت کر رہی ہے جس میں ایک شخص نے جمعے کے روز قینچی کی مدد سے اسکول جانے والی ایک 11 سالہ بچّی کے سر کا اسکارف کاٹ دیا۔ واقعے کے بعد حکومت پر دباو¿ میں اضافہ ہو گیا ہے کہ وہ مسلما نوں کے خلاف حملوں کو روکنے کے لیے دیگر ا قدامات کرے۔شہر کی پولیس کی ترجمان کے مطا بق حملہ آور شخص نے دس منٹ کے اندر دو کو ششو ں میں چھٹی جماعت کی طالبہ خولہ نعمان کے حجا ب (سر کے اسکارف) کو کاٹ دیا جو اپنے بھائی کے ساتھ اسکول جانے کے لیے راستے میں تھی ۔ خولہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے بتایا کہ ’میں اس موقع پر گھبراہٹ، خوف اور دہشت کا شکار ہو گئی۔ میں زور سے چِلّائی جس پر وہ آدمی فرار ہو گیا۔ لوگوں نے ہمیں محفوظ جگہ تک پہنچایا مگر وہ دوبارہ لوٹ آیا اور پھر سے میرے حجا ب کو کاٹ دیا‘۔دوسری جانب اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ا±سے اس حملے کی وجہ سے سخت دھچکا پہنچا ہے۔ اونٹاریو صوبے کی وزیر اعلی کیتھلین و ین نے اس واقعے کو ’بزدلانہ نفرت انگیر کا رروائی‘ قرار دیا۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کیوبک صوبے کی ایک عدالت نے کام یا خدمات عامہ کی انجام دہی کے دوران نقاب پہننے اور چہرے کو ڈھانپنے پر عائد پابندی کے قانون کو جزوی طور پر معطّل کر دیا تھا۔
کینیڈا : نامعلوم شخص نے حملہ کر کے مسلمان بچّی کا حجاب پھاڑ دیا
