یمنی فوج نے الجوف میں تزویراتی اہمیت کا پہاڑی علاقہ آزاد کرا لیا

صنعائ19جنوری ( آئی این ایس انڈیا )یمن میں سرکاری فوج جمعرات کے روز الجوف صوبے کے ضلعے برط العنان میں کئی نئے علاقے آزاد کرانے میں کامیاب ہو گئی۔ یہ علاقے صعد ہ صوبے کے ابتدائی ضلعوں کے مقابل ہیں جو باغی حوثی ملیشیا کا گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔یمنی فو ج کے ایک کمانڈر بریگیڈیئر جنرل ہیکل حنتف نے بتایا کہ مذکورہ ضلعے کے بقیہ ماندہ علاقوں کو آزاد کر انے کے لیے فوج کی پیش قدمی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران باغی ملیشیا کو بھاری جانی نقصا ن اٹھانا پڑا اور اس کے ارکان کی ایک بڑی تعداد فرار بھی ہو گئی۔ لڑائی کے نتیجے میں حوثی باغیوں کے جنگجو ہلاک اور زخمی ہوئے تاہم اس حوالے سے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہو سکے۔ یمنی فوج نے عرب اتحاد کے لڑاکا طیاروں کی معاونت سے برط العنان ضلعے میں مسلسل دوسرے روز پیش قدمی کو یقینی بنایا۔ اس سے قبل بدھ کے روز اس نے تزویراتی اہمیت کے حامل پہاڑی علاقے شوکان اور شامان پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ اس دوران باغی ملیشیا کے 15 ارکان کو قیدی بنا لیا گیا۔دوسری جانب مقامی ذرائع نے الجوف صوبے کے ضلعے المصلوب میں حوثیوں کے درمیان پھوٹ پڑ جانے کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کے مطابق باغیوں کے صفِ اوّل کے کمانڈروں میں شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں جس کے نتیجے میں بعض کمانڈروں نے حوثیوں کے معرکوں میں شرکت سے انکار کر دیا۔ذرائع نے واضح کیا کہ مذکورہ اختلافات المصلوب ضعلے میں حوثی ملیشیا کی جانب سے بارودی سر نگیں بچھانے کے سبب پیدا ہوئے۔ اس لیے کہ دو حوثی کمانڈروں ربیع صالح اور امین محمد کے قبیلے بنی نوف کے بعض لوگ ان بارودی سرنگوں کا شکار ہو گئے۔بعد ازاں باغی ملیشیا کے 25 ارکان جن میں کئی کمانڈر بھی شامل ہیں لڑائی سے علاحدہ ہو گئے۔ انہوں نے حوثیوں پر الزام لگایا کہ وہ بے قصور لوگوں کو فرضی لڑائی میں جھونک رہے ہیں۔ ساتھ ہی یہ شرط رکھی گئی ہے کہ المصلوب ضلعے کے مختلف علاقوں میں لوگوں کی ہلاکتوں کا ذریعہ بننے والی بارودی سرنگیں نصب کرنے والے ارکان کو حوالے کیا جائے۔