آئی سی سی ایوارڈز :وراٹ بنے کرکٹر آف دی ایئر

نئی دہلی، 18 جنوری (یو این آئی) جنوبی افریقہ کی سر زمین پر 25 برسوں بعد بھی بھلے ہی ہندوستانی کپتان سیریز جیتنے کا موقع گنواچکے ہوں لیکن اسٹار کھلاڑی کا جلوہ آئی سی سی ایوارڈ میں دکھائی دیا جہاں انہیں اس برس کا بہترین کرکٹر، بہترین ون ڈے کرکٹر اور بہترین کپتان منتخب کیا گیا ہے ۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے کپتان وراٹ کو اس برس کے بہترین کرکٹر کا سر گارفیلڈ سوبرس ٹراف¸ سے نوازا جائے گا اور اسی کے ساتھ انہیں سال کے بہترین مردوں کا یک روزہ بین الاقوامی کرکٹر ایوارڈ بھی دیا جائے گا۔وراٹ نے 2012 میں پہلی مرتبہ یہ ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ سال کے بہترین ٹیسٹ کرکٹر کا سہرا آسٹریلیا کے کپتان اسٹیون اسمتھ کے سر پر بندھا ہے جو دنیا کے موجودہ نمبر ون ٹیسٹ بلے باز ہیں اور حال ہی میں انہوں نے اپنی ٹیم کو معروف ایشز ٹرافی میں 0۔4 سے فتح دلائی ہے ۔ آئی سی سی نے جمعرات کو ان ایوارڈس کا اعلان کیا ہے ۔ عالمی ادارے کی جانب سے دیئے جانے والے اعلی ایوارڈ کی فہرست میں ہندستانی اسپنر یجویندر چہل بھی شامل ہیں جنہیں ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی کرکٹ میں سال کے بہترین کارکردگی کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ انہوں نے انگلینڈ کے خلاف میچ میں 25 رن پر چھ وکٹ لے کر شاندار مظاہرہ کیا تھا۔ آئی سی سی نے 21 ستمبر 2016 سے 2017 کے آخر تک کی مدت کو کھلاڑیوں کی بہترین کارکردگی کے جائزہ کے لئے بنیاد بنایا تھا۔ وراٹ نے مقررہ وقت میں 77.80 کی اوسط سے ڈبل سنچری سمیت 2203 ٹیسٹ رن بنائے ۔ اس کے علاوہ یک روزہ میچوں میں انہوں نے سات سنچریوں سمیت 82.63 کی اوسط سے 1818 رن اور ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچوں میں 153 کے اسٹرائک ریٹ سے 299 رن بنائے ہیں۔ وراٹ کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم تینوں فارمیٹس میں دنیا کی ٹاپ تین درجہ بندی والی ٹیموں میں شامل رہی جس کی بدولت ہندستانی کپتان کو سر گارفیلڈ ٹرافی سے نوازا جائے گا۔ہندوستانی کھلاڑی نے اس عزت افزائی کے لیے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ”میرے لیے گارفیلڈ ٹرافی جیتنا اور 2017 کا بہترین کرکٹر بننا باعث فخر ہے ۔میں نے آخری مرتبہ 2012 میں آئی سی سی یک روزہ کرکڑ کی ٹرافی جیتی تھی لیکن گارفیلڈ ٹرافی ملنا بہت بڑی بات ہے ”۔ اپنی کپتانی میں ٹیم کو چوٹی پر لے جانے والے وراٹ نے کہا ”میرے لیے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے یہ عالمی کرکٹ کا اعلی ترین اعزاز ہے اور اس سے بھی خاص دو ہندوستانیوں کو ایک کے بعد ایک اس ایوارڈ کا ملنا ہے ۔ اس سے پہلے روی چندرن اشون کو یہ ٹرافی ملی تھی اور اس بار مجھے مل رہی ہے ۔ میں آئی سی سی کی جانب سے اپنے کام کی ستائش کئے جانے کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں بقیہ فاتحین کو بھی مبارک باد دینا چاہتا ہوں”۔ ٹیسٹ کرکٹ میں وراٹ سے ایک قدم آگے چل رہے آسٹریلیائی کپتانا سمتھ کو بہترین ٹیسٹ کرکٹر منتخب کیا گیا ہے ۔ اسمتھ نے گزشتہ چار برسوں میں تقریبا ہر سال ٹیسٹ میں 1000 سے زیادہ رن بنائے ہیں اور کوالیفائی مدت میں انہوں نے 78.12 کی اوسط سے 16 میچوں میں 1875 رن بنائے جس میں آٹھ سنچریاں اور پانچ نصف سنچریاں شامل ہیں۔ یہ دلچسپ ہے کہ آئی سی سی کی طرف سے منتخب سال کے بہترین ٹیسٹ کرکٹرز میں گزشتہ پانچ برسوں میں چار آسٹریلیا کے کھلاڑی ہیں۔سال 2013 میں مائیکل کلارک، سال 2014 میں مچل جانسن، سال 2015 میں اسمتھ اور سال 2017 میں بھی اسمتھ فاتح بنے ہیں۔ ون ڈے میں بہترین کرکٹر کے لیے وراٹ سب سے آگے تھے ۔29 سالہ بلے باز نے کوالیفکیشن مدت کے دوران ون ڈے میں اپنی 32 سنچری پوری کی ہیں اور اس معاملے میں رکی پونٹنگ کو پیچھے چھوڑا ہے ساتھ ہی وہ سچن تندولکر کے ریکارڈ کی برابری کے بھی نزدیک پہنچ گئے ہیں۔ وراٹ نے کہا کہ میرے لیے 2016 کا سال بہترین رہا اور میں 2017 میں بھی اپنی تال قائم رکھ سکا۔میں آگے بھی اسے جاری رکھوں گا تاکہ اسی طرح کھیل سکوں۔ آئی سی سی کے دیگر ایوارڈز میں پاکستان کے حسن علی کو بہترین ‘ایمرجنگ پلیئر’ ایوارڈ جبکہ افغانستان کے اسٹار اسپنر راشد خان کو آئی سی سی ایسوسی ایٹ کرکٹر آف دی ایئر ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا ہے ۔حسن نے چمپئنز ٹرافی کے فائنل میں ہندستان کے خلاف پاکستان کی فتح میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے 19 رنز پر تین وکٹ لئے تھے ۔وہیں راشد نے سال 2017 میں افغانستان کے لیے 60 وکٹ لئے جو کیلنڈر سال میں ایسوسی ایٹ ٹیم کے کسی کھلاڑی کی یہ ریکارڈ کارکردگی ہے ۔ مرایس ایراسمس کو مسلسل دوسرے سال آئی سی سی نے بہترین امپائر کے طور پر ڈیوڈ شیفرڈ ٹرافی کے لئے چنا ہے ۔ایراسمس سال 2010 میں آئی سی سی کے ایلیٹ امپائر پینل کا حصہ بنے تھے اور 47 ٹسٹ اور 74 ون ڈے میچوں میں امپائر کا کردار ادا کر چکے ہیں جس میں چمپئنز ٹرافی بھی شامل ہے ۔وہ 26 ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچوں میں بھی امپائر ہیں۔ انگلینڈ میں ہوئی چمپئنز ٹرافی کے دوران پاکستان کی جیت کو آئی سی سی کی جانب سے ‘شائقین مومنٹ آف دی ایئر’ کے لیے منتخب کیا گیا ہے ۔پاکستان نے روایتی حریف ہندستان کو فائنل میں شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔سال 2009 کے بعد یہ پاکستان کی پہلی آئی سی سی ٹرافی بھی تھی۔ انگلینڈ کی تیز بولر انیا شربسولے کو اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے ۔آئی سی سی خواتین ورلڈ کپ میں انیا نے سیمی فائنل ہاری جنوبی افریقہ ٹیم کی کپتان ڈین وان نکرک کو روتے ہوئے خاموش کرایا تھا۔