بھارت اور اسرائیل کے مابین 9معاہدوں پر دستخط

نئی دہلی ،15جنوری (یواین آئی) ہندستان اور اسرائیل نے 25سال پرانے اپنے سفارتی رشتوں کو دونوں ملکوں کے عوام کے روشن مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے آگے بڑھانے کےنئے عزم کے ساتھ آج باہمی تعاون کے 9معاہدوں پر دستخط کئے جن میں سائبرسیکورٹی ،خلائی ٹکنالوجی ،فضائی خدمات سے لیکر ہومیوپیتھک علاج اور قابل تجدید توانائی کو محفوظ کرنے کے شعبہ میں تعاون کے معاہدے شامل ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی اور اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے مابین یہاں حیدرآباد ہاو¿س میں ہوئی دوطرفہ میٹنگ میں یہ فیصلے کئے گئے۔ میٹنگ میں وزیرخارجہ سشماسوراج ،وزیر دفاع نرملاسیتا رمن ،زراعت وکسانوں کی بہبود کے وزیر رادھاموہن سنگھ،قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھالہ ،جارجہ سکریٹری ایس جے شنکر ،وزارت خارجہ میں سکریٹری (اقتصادی تعلقات )وجے گوکھلے ،ہندستان میں اسرائیل کے سفیر ڈینئل کارمین موجود تھے۔ ہندستان اور اسرائیل نے دہشت گردی کو امن وسلامتی کے لئے سنگین خطرہ قراردیتے ہوئے دہشت گردوں اور انھیں پناہ اور مالی مدددینے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے کی ضرورت بتاتے ہوئے دفاعی اور سیکورٹی کے شعبے میں ددطرفہ تعاون بڑھانے کا عزم کیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندرمودی اور اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے مابین آج یہاں ہوئی میٹنگ کے بعد جاری مشترکہ بیان میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ رشتوں کو آئندہ 25برسوں میں نئی بلندی پر لے جانے کا عزم کیا گیا ہے ۔مسٹر نیتن یاہو کا یہ دورہ دونوں ملکوں کے مابین سفارتی روابط کے 25سال مکمل ہونے کے موقع پر ہورہاہے ۔دونوں رہنما¶ں نے دہشت گردوں اور انکی تنظیموں کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کی حمایت اور مالی مددکرنے اور دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے کی ضرورت پر زوردیا۔انھیں اس بات کااعادہ کیا کہ کسی بھی حالت میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو جائز نہیں ٹھہرایاجاسکتا۔ دونوں ملک مشترکہ طورپر دفاع اور سیکورٹی کے شعبہ میں ‘میک ان انڈیا ‘پروگرام کے تحت ٹکنالوجی کی منتقلی اور تحقیق سمیت دفاعی سازوسامان کی تیاری کے لئے تعاون بڑھائیں گے ۔دونوں لیڈروں نے سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر کی سرگرم شراکت داری سے دفاعی صنعت میں طویل مدتی ،پائیدار اور قابل عمل تعاون کی بنیاد تیار کرنے کے لئے دونوں ملکوں کے وزرائے دفاع سے 2018میں تفصیلی غوروخوض کرنے کو کہاہے ۔دونوں لیڈروں نے دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لئے سائبرسیکورٹی سمیت جامع تعاون کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ داخلی اور عوامی تحفظ پر مشترکہ ورکنگ گروپ کی آئندہ میٹنگ فروری میں ہوگی ۔ مستقبل میں ہونے والی ایجاد واختراعات میں نوجوانوں کے رول کی اہمیت کے مد نظر دونوں ملک ہرسال سائنس کے شعبہ کے 100طلباکو ایک دوسرے کے یہاں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔دونوں ملکوں میں خاتون سائنس دانوں اور ٹکنیشین کا مضبوط نیٹ ورک تیار کرنے کے مقصد سے سائنس ٹکنالوجی ، انجینئرنگ اور ریاضی کے شعبہ میں ہند۔اسرئیل خواتین کے موضوع پر ہندستان میں اکتوبر 2018میں ایک سیمینار منعقدکرنے پر بھی اتفاق ہواہے ۔ توانائی کے شعبہ میں تعاون بڑھانے پر زوردیتے ہوئے دونوں لیڈروں نے دونوں ملکوں کی صنعتوں سے اس شعبہ میں نئی ٹکنالوجی کی مدد کے امکانات تلاش کرنے کوکہاہے ۔دونوں ملکوں کی کمپنیاں شمسی توانائی کی ٹکنالوجی اور توانائی کو محفوظ کرنے کے لئے ‘میٹل ایئر بیٹری ‘کے شعبہ میں تعاون کے لئے تیارہیں۔ آب وہوام یں تبدیلی کے مدنظر قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لئے انٹر نیشنل سولر الائنس کے قیام میں ہندستان کی پہل کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسرائیل نے اس میں معاون ملک بننے کی خواہش ظاہرکی ۔ دونوں ملکوں کے مابین ثقافتی تعاون بڑھانے کے لئے اسرائیل میں اسی سال ہندستانی کلچرل سنٹر کا قیام عمل میں آئیگا۔دونوں لیڈرعوام میں رابطہ بڑھانے کے لئے 2019سے اپنے اپنے یہاں میلوں کے انعقاد پر بھی راضی ہوئے ہیں ۔دونوں ملکوں نے مشترکہ طور پر فلم سازی سے متعلق ایک معاہدہ بھی کیا ۔ زراعت ،پانی ،حفظان صحت اور تعلیم کے شعبوں میں دیگر ملکوں میں بھی صلاحیت سازی اور تربیت کے لئے مشترکہ پروگرام تیارکرنے کے لئے دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ اسی سال بات چیت شروع کریں گے ۔ دونوں لیڈروں نے مغربی ایشیامیں پائیدار امن کے لئے اسرائیل اور فلسطین کے مابین سبھی اہم مسائل کے حل کے لئے امن بات چیت کی بحالی کے لئے اپنی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا ۔