جمعیة علماءمہاراشٹر کے زیر اہتمام دینی تعلیمی بورڈ کی سرگرمیوں کا آغاز

ممبئی ۴۱ جنوری (پریس ریلیز)آزادی کے بعد تقسیم وطن کے نتیجہ میں مسلمانوں کو جن آزمائشوں سے گزرنا پڑا ان میں سے ایک مسلمانوں کی مذہبی تعلیم کا ملک گیر پیمانے پر انتظام کرنا بھی تھا،کیونکہ سیکولر نظام تعلیم میں مذہبی تعلیم کی کوئی گنجائش نہیں رکھی گئی تھی ۔جمعیة علماءہند نے 1954میں ممبئی میں دینی تعلیمی کنونشن منعقد کر کے طے کیا کہ مسلمانوں کو اپنی دینی تعلیم کا خود انتظام کر نا چاہئے ،اس کنونشن نے دینی تعلیمی اد اروں کے قیام ان کے نصاب تعلیم کی تیاری اور اس سلسلے میں مسلمانوں کی رہنمائی کےلئے ایک دینی تعلیمی بورڈ بھی تشکیل دیا ۔ خدا کا فضل ہے کہ جمعیة علماءہند نے دینی تعلیمی بورڈ کی پوری سرگرمی کے ساتھ تنظیم مکاتب کی تحریک شروع کی ۔اور یہ کہنا مبالغہ نہ ہوگا کہ آج ملک بھر میں دینی مکاتب کی جو ایک سنہری زنجیر نظر آتی ہے وہ اسی دینی تعلیمی بورڈ کا طفیل ہے۔حالات اور ضرورتوں کے مطابق مدارس و مکاتب کا احیاءاب صدر محترم حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب مدظلہ کے زیر نگرانی بخوبی انجام پارہا ہے۔مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیة علماءمہاراشٹر نے اخبارات کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ جمعیة علماءکے دینی تعلیمی بورڈ کو متحرک اور فعال بنانے کے لئے جمعیةعلماءمہاراشٹر نے سال گزشتہ ریاست کے علاقہ ودربھ اور خاندیش کے پچھڑے ہوئے اور ناخواندہ علاقوں کا سروے کرایا تھا ،سروے رپورٹ کی روشنی میں گزشتہ کل مہاراشٹر کے دینی تعلیمی بورڈ کے صدر مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیةعلماءمہاراشٹر اور مولانا حافظ مسعود احمد حسامی نائب صدر جمعیةعلماءمہاراشٹر اور حافظ شیخ خلیل اللہ صدر جمعیةعلماءبلڈانہ نے مولانا عظیم الدین ندوی صدر جمعیةعلماءضلع آکولہ کے ہمراہ ودربھ کے ضلع آکولہ کے ان علاقوں کا دوبارہ کیا اور اول مرحلہ میں 17مکاتب و مساجد کے لئے ائمہ و اساتذہ کے تقرری کی منظوری دے دی ہے ،جو عنقریب پوری ہوجائے گی۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے فرمایا کہ جمعیة علماءمہاراشٹرنے سال گزشتہ علاقہ ودربھ کے ضلع آکولہ کے 33کوردہ گاﺅں کا سروے کر ا یا تھا ،اسی رپورٹ کی روشنی میں گزشتہ دنوںہم اپنے ساتھیوں کے ہمراہ آکولہ پہونچے اور ان میں سے صرف 17 مقامات پر پہونچ سکے ، ہم نے وہاں کے حالات کو دیکھا ،مکاتب و مساجد کی ضرورت کو محسوس کیا ۔سرے دست اول مرحلہ میں ہم نے 14 مکاتب کے قیام کی اجازت دے دی ہے ،جن کے اخرا جا ت کو جمعیةعلماءمہاراشٹر کے دینی تعلیمی بورڈ کے لئے مخصوص فنڈ سے پورا کیا جائے گا ۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے اپنے سروے رپورٹ کی تفصیلات کو بیان کر تے ہوئے فرمایا کہ ہم نے 17 مقامات کا سروے کیا ، جن میں گاندھی گرام،رونولہ تحصیل آکو ٹ،بروڑہ تحصیل تلہارا ،اکلی بزرگ تحصیل سنگرام پور،بیسا پور تحصیل تلہارا، منڈ گاﺅں ،امین پورہ،امراءپلاٹ،شیو پور آ کو ٹ تحصیل تلہارا، لائنہ پور تحصیل آکوٹ ،یوپت کھیڑا پلا ٹ، شاہ نور تحصیل آکو ٹ ،آکل کھیڑ تحصیل آکوٹ،آکولی جہانگیر تحصیل آکوٹ،بڈالی دیشمکھ تحصیل آکوٹ ، کوٹھا خورد،کوٹھا بزر گ شامل ہیں ۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے یہ بھی کہا کہ علاقہ خا ند یش کے جلگاﺅں کے ناخواندہ علاقوں کی سروے رپورٹ کی روشنی میں ہم عنقر یب ان کا دوبارہ سروے کریں گے اور حسب ضرورت وہاں پر بھی اس نظام کو قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔