سیریز 5-1 سے جیتنے اترے گی ٹیم انڈیا

سینچورین 15 فروری (یو این آئی) میزبان جنوبی افریقہ کی سرزمین پر پہلی بار کوئی دو طرفہ سریز جیت کر تاریخ رقم کرنے والی ہندوستانی کرکٹ ٹیم جمعہ کو یہاں ہونے والے چھٹے اور آخری ون ڈے میچ کو جیت کر سیریز کا اختتام 5۔1 سے کرنے کے ارادے سے میدان پر اترے گی ۔ ہندستانی ٹیم نے منگل کو پورٹ الزبتھ میں کھیلے گئے پانچویں ون ڈے میچ میں جنوبی افریقہ کو 73 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 4۔1 کی ناقابل تسخیر برتری حاصل کر لی ہے ۔ ہندستانی ٹیم نے 25 برسوں میں پہلی بار جنوبی افریقہ کی سرزمین پر کوئی سیریز جیتی ہے ۔ سیریز جیتنے کے بعد ہندستانی ٹیم نے آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں سرفہرست جگہ پر اپنی بادشاہت مضبوط کر لی ہے اور وہ چھٹے میچ میں کوئی بھی نتیجہ آنے پر بھی نمبر ون بنی رہے گی۔ ہندستانی ٹیم جب ون ڈے سیریز میں کھیلنے اتری تھی تو اس وقت وہ 119 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھی۔ مسلسل دو میچ جیتتے ہی ٹیم انڈیا پہلے نمبر پر پہنچ گئی تھی۔لیکن اب سیریز میں 4۔1 کی ناقابل تسخیر برتری بنانے کے ساتھ ہی ہندوستانی ٹیم کے 122 پوائنٹس ہو گئے ہیں اور وہ سیریز ختم ہونے کے بعد بھی نمبر ون مقام پر قائم رہے گی۔چاہے آخری میچ میں کوئی بھی نتیجہ نکلے ۔ ہندستانی ٹیم مسلسل سب سے زیادہ دو طرفہ ون ڈے سیریز جیتنے کے معاملے میں اب دنیا میں ویسٹ انڈیز کے بعد دوسرے نمبر پر آ گئی ہے ۔ہندستان نے 2016 سے لے کر اب تک مسلسل نو ون ڈے سیریز اپنے نام کی ہے جبکہ ویسٹ انڈیز نے 1980۔1988 کے دوران مسلسل 14 سیریز اپنے نام کی تھیں ۔ جنوبی افریقہ میں پہلی بار کوئی سیریز جیتنے کے لئے ہندستانی کھلاڑیوں نے اب تک زبردست مظاہرہ کیا ہے ۔لیکن ہندستانی ٹیم آخری ون ڈے میچ میں بنچ اسٹرینتھ کو آزما سکتی ہے جس کا اشارہ کپتان وراٹ کوہلی نے پانچویں ون ڈے کے بعد ہی دیا تھا۔ وراٹ کے پاس یہ موقع ہو گا کہ وہ بغیر کسی دبا¶ کے اپنی بینچ اسٹرینتھ کو آزما سکتے ہیں۔اگرچہ انہیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ سیریز کا اختتام 5۔1 سے کرنے کے لئے وہ اپنے دو اہم کلائی کے اسپنروں یجویندر چہل اور کلدیپ یادو میں سے کسے باہر بٹھاتے ہیں۔لیگ اسپنر چہل اور چائنامین بولر کلدیپ نے سیریز کے پانچ میچوں میں اب تک 30 وکٹ لئے ہیں جو ایک دو طرفہ سیریز میں ہندوستانی اسپنروں کی طرف سب سے زیادہ ہیں۔دونوں اسپنروں نے ایک سیریز میں ہندوستانی اسپنروں کا سب سے زیادہ وکٹ لینے کا 12 سال پرانا ریکارڈ توڑا ہے ۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ 2005۔06 میں انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں تھا جب ہندوستانی اسپنروں نے 27 وکٹ لئے تھے ۔کلدیپ اب تک 11.56 کی اوسط سے 16 وکٹ لے چکے ہیں جبکہ چہل نے 16.00 کی اوسط سے 14 وکٹ لئے ہیں۔کلدیپ کے 16 وکٹ جنوبی افریقہ میں کسی سیریز میں ایک اسپنر کے سب سے زیادہ وکٹ ہیں ۔ جہاں ایک طرف اسپنروں نے ہندستان کو تاریخ رقم کرنے میں اپنا غیر معمولی کردار ادا کیا ہے تو وہیں ہندوستانی بلے بازوں کی کارکردگی کو بھی کم کر کے نہیں آنکا جا سکتا ہے ، خاص طور پر وراٹ کوہلی کا۔وراٹ سیریز کے گزشتہ پانچ میچوں میں 143 کی اوسط سے اب تک 429 رنز بنا چکے ہیں۔ شکھر دھون بھی ایک سنچری اور دو نصف سنچری بنا چکے ہیں۔گزشتہ چار میچوں میں ناکام رہنے کے بعد روہت شرما نے پانچویں میچ میں سنچری بنا کر دکھا دیا کہ تین کم اسکور کا مطلب خراب فارم نہیں ہوتا۔آخری میچ میں مڈل آرڈر (اجنکیا رہانے ، شریس ایر، ہردک پانڈیا اور وکٹ کیپر مہندر سنگھ دھونی) کے پاس بلے سے ٹیم میں اپنی افادیت ثابت کرنے کا موقع رہے گا۔ ہندستان اس سے پہلے دوسرا ون ڈے یہاں کھیل چکا ہے جب اس نے جنوبی افریقہ کی ٹیم کو 118 رنز پر ہی ڈھیر کر دیا تھا اور نو وکٹ سے میچ جیت لیا تھا۔لیکن جنوبی افریقہ چاہے گا کہ وہ اس دن کو بھلا کر آخری میچ میں ایک نئی شروعات کرے اور فتح کے ساتھ سیریز کا اختتام کرے ۔جنوبی افریقہ اگر فتح کے ساتھ سیریز کا اختتام کرتا ہے تو وہ تین میچوں کی ٹوئنٹی 20 سیریز میں بلند حوصلے کے ساتھ اترے گا۔