بنگلہ دیشی کھلاڑیوں نے کیا ناگن ڈانس ، توڑا ڈریسنگ روم کا شیشہ

کولمبو، 17 مارچ (یو این آئی) بنگلہ دیش کے کھلاڑی سری لنکا کے خلاف اھم مقابلے میں دو وکٹ سے دلچسپ فتح حاصل کرنے اور ندھاس ٹرافی ٹوئنٹی 20 سیریز کے فائنل میں پہنچنے کے بعد اپنے جذبات کو قابو میں نہیں رکھ سکے اور سری لنکائی کھلاڑیوں سے الجھے ، ناگن ڈانس کیا اور پھر ڈریسنگ روم کا شیشہ توڑ دیا۔ بنگلہ دیش کی اس جیت کے بعد بھی میدان پر اس کے کھلاڑیوں کے رویے کی جم کر تنقید ہو رہی ہے اور بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اس معاملے پر کارروائی بھی کر سکتی ہے ۔اگرچہ بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن نے اس معاملے پر صفائی بھی دی ہے ۔ سری لنکا نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 159 رنز بنائے ۔بنگلہ دیش کو آخری اوور میں جیت کے لئے 12 رنز چاہئے تھے ۔آخری اوور ڈال رہے تھے اسیر واڈانا۔اوور کی پہلی گیند با¶نسر تھی جس پر کوئی رن نہیں بنا۔دوسری گیند پھر باﺅنسر تھی جس پر رن لینے کے چکر میں مستفیض الرحمن رن آ¶ٹ ہو گئے ۔ با¶نڈری کے باہر بیٹھے کپتان شکیب الحسن کو لگا کہ لوگ سائیڈ امپائر نے اسے نو بال دیا مگر بولنگ اینڈ پر کھڑے امپائر نے نو بال نہیں دی۔بس یہیں سے معاملہ بگڑ گیا۔ امپائر کے اس فیصلے سے ناراض شکیب نے بلے بازوں کو واپس بلا لیا۔کافی دیر تک میچ رکا رہا۔ بعد میں معاملہ ٹھنڈا ہونے کے بعد میچ دوبارہ شروع ہوا۔محمود اللہ نے پانچویں گیند پر چھکا مار کر بنگلہ دیش کو میچ جتا دیا۔ یہ میچ جیت کر فائنل میں پہنچتے ہی بنگلہ دیشی کھلاڑی جشن منانے میں جیسے سب کچھ بھول گئے ۔ تمام کھلاڑیوں نے پہلے میدان پر ناگن ڈانس کیا۔اس کے بعد جب تمام کھلاڑی میدان سے باہر جا رہے تھے ، تو ایک بنگلہ دیشی کھلاڑی سری لنکا کھلاڑی سے الجھنے لگا اور مارپیٹ کی نوبت آ گئی۔ امپائروں اور ساتھی کھلاڑیوں نے بیچ بچا¶ کراکر سب کو پرسکون کیا لیکن بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کا ہنگامہ تھما نہیں اور انہوں نے ڈریسنگ روم میں جاکر میگنفائنگ تک توڑ دیا۔گرا¶نڈ کے عملے سے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ پڑتال کرنے اور واقعہ کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے کہا گیا ہے ۔ شکیب نے اس معاملے میں صفائی دیتے ہوئے میچ کے بعد کہاکہ میں نے اپنے کھلاڑیوں کو میچ کے درمیان واپس نہیں بلایا۔
میں نے ان کے کھیل کو جاری رکھنے کے لئے کہا تھا۔آپ اسے کس بھی طرح دکھانا چاہتے ہیں یہ آپ پر منحصر ہے ۔بہتر ہو گا کہ اس کیس کو چھوڑ کر میچ کے بارے میں بات کی جائے ۔ انہوں نے تاہم ساتھ ہی کہاکہ یہ مکمل تنازعہ اسکوئیر لیگ امپائر کی طرف سے دی گئی نوبال اور پھر اسے منسوخ کرنے پر ہوا۔مجھے نہیں لگتا کہ وہ امپائروں کا صحیح فیصلہ تھا۔مجھے نہیں پتہ کہ پہلے با¶نسر کے بعد کیا ہوا لیکن دوسرے با¶نسر کے بعد امپائرس نے پہلے نو بال دی تھی۔