سیریز میںواپسی کے لئے اترے گی ٹیم انڈیا

کولمبو، 07 مارچ (یواین آئی) ہندوستانی ٹیم سری لنکا کے خلاف پہلے میچ میں پانچ وکٹ کی زبردست شکست کے بعد جب جمعرات کو دوسرے میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلنے اترے گی تو اس کا واحد مقصد ٹوئنٹی 20 سہ رخی سیریز میں واپسی کرناہوگا ۔ سہ رخی سیریز میں ہر ٹیم کو دو دو میچ کھیلنے ہیں اور چوٹی کی دو ٹیموں کے مابین 18 مارچ کو فائنل کھیلا جائے گا۔ اپنے کئی سینئر کھلاڑیوں کو آرام دے کر نوجوان کھلاڑیوں کے بھروسے اتری ہندوستانی ٹیم پہلے مقابلے میں 174 رن کا چیلنجنگ اسکور بنانے کے باوجود اس کا دفاع نہیں کر سکی۔ شکھر دھون نے 49 گیندوں پر چھ چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 90 رنز کی بہترین اننگز کھیلی لیکن کپتان روہت شرما صفر اور سریش رینا کے ایک رن پر آ¶ٹ ہونے کا ٹیم کی اسکورننگ پر اثر پڑا۔ منیش پانڈے نے 37، رشبھ پنت نے 23 اور وکٹ کیپر دنیش کارتک نے ناٹ آ¶ٹ 13 رن بنائے لیکن ٹیم 200 کے ہندسے سے کافی پیچھے رہ گئی۔ سری لنکا نے ہدف کا بہترین طریقے سے تعاقب کیا اور اپنا پانچواں وکٹ 136 رن پر گنوانے کے باوجود 18.3 اوور میں جیت حاصل کر لی۔ میچ میں جے دیو انادکٹ کی اننگز کا 18 واں اوور فیصلہ کن ثابت ہوا جس میں دو چوکوں اور ایک چھکے سمیت کل 16 رن گئے ۔ آئی پی ایل میں موٹ¸ قیمت حاصل کرنے والے بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز جے دیو انادکٹ کویہ سیکھنا ہوگا کہ بین الاقوامی کرکٹ آئی پی ایل کے مقابلے سے بالکل مختلف ہے ۔
اس سیریز میں ہندوستان کی کپتانی سنبھال رہے روہت شرما نے بھی میچ کے بعد کہا کہ 174 رنز چیلنجنگ اسکور تھا اور اس اسپاٹ وکٹ پر آخری اووروں میں اور تیزی لائی جا سکتی تھی۔ اپنی گیندبازی کا دفاع کرتے ہوئے روہت نے کہا “ہمارے گیندبازوں نے سب کچھ کیا لیکن کئی بارآپ جو چاہتے ہیں وہ نہیں ہو پاتا ہے ۔ ہمارے پاس نئے گیندباز ہیں لیکن گیندبازی لائن اپ میں کافی تجربہ ہے ۔ ” روہت نے اعتماد ظاہر کیا کہ ٹیم پہلے میچ کی غلطیوں سے سبق لیتے ہوئے بنگلہ دیش کے خلاف دوسرے میچ میں بہتر کارکردگی پیش کرے گی۔ ون ڈے میں تین ڈبل سنچری بنانے کا ریکارڈ اپنے نام رکھنے والے ہٹمین کے نام سے مشہور روہت نے جنوبی افریقہ کے دورے میں دو ٹیسٹ، چھ ون ڈے اور تین ٹوئنٹی 20 میچوں میں صرف ایک سنچری اننگز کھیلی تھی اور ان کے نام کوئی نصف سنچری نہیں تھی۔ اس میچ میں بھی وہ صفر پر آ¶ٹ ہو گئے تھے ۔ ہندوستانی اننگز میں 90 رن بنانے والے شکھر دھون نے بھی میچ میں سب سے بڑا فرق پاور پلے کو بتایا ۔ ہندوستان نے جہاں پاور پلے میں دو وکٹ کے نقصان پر 40 رنز بنائے تھے وہیں سری لنکا نے دو وکٹوں کے نقصان پر 75 رن بنائے تھے ۔شکھر کا خیال ہے کہ ہندوستان کو پاور پلے کے کھیل میں اصلاح کرنا ہوگا۔ ہندوستان کو گیندبازی میں جسپریت بمراہ اور بھونیشور کمار جیسے گیند بازوں کی کمی محسوس ہوئی جنہیں اس سیریز کے لیے آرام دیا گیا ہے۔
ہندوستان جب دوسرے میچ میں اتریگا تو اس کے گیند بازوں کو بہترین کارکردگی دکھانا ہوگا۔ ممکن ہے دوسرے میچ میں لیفٹ آرم اسپنر اکشر پٹیل کو موقع مل سکتا ہے کیونکہ اس مقابلے میں ہندوستان کاا سپن شعبہ کمزور ثابت ہوا۔یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ روہت دوسرے میچ میں اسی الیون کے ساتھ اترتے ہیں یا اس میں کچھ تبدیلیاں کرتے ہیں۔ بنگلہ دیش کی کمان محموداللہ کے ہاتھوں میں ہے جنہیں آل را¶نڈر شکیب الحسن کے ہٹنے کے بعد کپتانی پر برقرار رکھا گیا ہے ۔ بنگلہ دیشی ٹیم کے پاس امرائالقیس ، محموداللہ، مہدی حسن، مشفق الرحیم، مستفیض الرحمن، سومیا سرکار اور تمیم اقبال جیسے بہترین کھلاڑی ہیں جو دوسری ٹیم کا کام خراب کر سکتے ہیں۔