سمیع17 و 18 فروری کو دبئی میں تھے :بی سی سی آئی

نئی دہلی، 20 مارچ (یو این آئی) ہندوستانی فاسٹ بولر محمد سمیع کی مشکلیں تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہیں اور اب ہندستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سمیع گذشتہ ماہ 17 اور 18 فروری کو دبئی گئے تھے ۔ کرکٹر سمیع اور ان کی بیوی حسین جہاں کے معاملے کی تحقیقات کر رہی کولکتہ پولیس نے بھی کہا ہے کہ بی سی سی آئی نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے ۔سمیع کی بیوی نے اس معاملے میں انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ سمیع جنوبی افریقہ دورے سے ٹھیک پہلے دبئی چلے گئے تھے جہاں انہوں نے پاکستانی خاتون علیشبہ کے ساتھ وقت گزارا اور محمد بھائی نام کے شخص سے میچ فکسنگ کے پیسے لئے تھے ۔ اس صورت میں حسین کے الزامات کی بی سی سی آئی کی اینٹی کرپشن یونٹ (اے س¸ یو) کے سربراہ نیرج کمار کی قیادت میں تحقیقات کی جا رہی ہے ۔کولکتہ پولیس نے بھی تحقیقات کے سلسلے میں بی سی سی آئی سے ہندستان کے جنوبی افریقہ کے دورے کے دوران سمیع کے سفر کی تفصیلات مانگی تھی ۔ اس دوران ب¸ س¸ س¸ آئ¸ نے تصدیق کر دی ہے کہ سمیع 17 اور 18 فروری کو دبئی کے ایک ہوٹل میں رکے تھے ۔ پولیس نے بی سی سی آئی سے یہ بھی دریافت کیا ہے کہ کیا سمیع جنوبی افریقہ دورے سے لوٹتے وقت باقی کھلاڑیوں کے ساتھ ایک ہی جہاز میں تھے یا وہ کسی دوسرے طیارے سے سفر کر رہے تھے ۔اس کے علاوہ اس کی بھی وضاحت طلب کی گئی ہے کہ دبئی سفر سرکاری دورہ تھا یا سمیع اپنے اخراجات پر وہاں گئے تھے ۔ سمیع کی بیوی نے اپنے الزامات میں کہا تھا کہ سمیع نے اپنی پاکستانی خاتون دوست علیشبہ کے ساتھ دبئی میں وقت گزارا تھا۔حسین نے سمیع کے ساتھ بات چیت کا ایک آڈیو بھی جاری کیا تھا جس میں مبینہ طور پر سمیع کی آواز ہے اور اس میں علیشبہ سے دبئی میں ملنے کی بات قبول کی گئی ہے ۔ وہیں علیشبہ نے ایک ٹی وی چینل پر سامنے آکر کہا ہے کہ وہ سمیع کی ایک پرستار ہیں اور دبئی میں اچانک ان کی ملاقات سمیع سے ہوئی تھی۔اگرچہ علیشبہ نے مانا ہے کہ انہوں نے کچھ وقت ہندستانی کرکٹر کے ساتھ خرچ کیا تھا اور ان کے ساتھ ناشتہ کرنے کے بعد وہ وہاں سے چلی گئی تھیں۔ پاکستانی خاتون نے سمیع کو کسی طرح سے پیسے کے لین دین کی بات سے بھی انکارکیا ہے ۔وہیں اس معاملے میں دوسرے شخص محمد بھائی نام کے شخص کی جانکاری سے بھی انکار کیا ہے ۔حسین نے کولکتہ میں اپنی ایف آئی آر درج کرائی ہے جس میں اپنے کرکٹر شوہر پر گھریلو تشدد، جنسی تعلقات، ظلم و ستم اور عصمت دری جیسے الزام لگائے ہیں ۔ادھر لندن میں مقیم پاکستانی لڑکی علیشبہ نے ہندستانی کرکٹر محمد سمیع سے ملاقات کی تصدیق تو کی ہے تاہم اس نے محمد سمیع کو کسی قسم کی رقم کی منتقلی کی سختی سے تردید بھی کی ہے ۔ میڈیا کے مطابق پاکستانی لڑکی کا کہنا ہے کہ میں ہندستانی کرکٹر محمد سمیع کی پرستار ہوں اوران سے دبئی میں ملاقات بھی ہوچکی ہے جہاں محمدسمیع جنوبی افریقہ سے واپسی پر پہنچے تھے ۔علیشبہ کا یہ بھی کہنا ہے محمد سمیع سے چمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی فتح کے بعد رابطے میں ہوں اور ان رابطوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔ دوسری جانب محمد سمیع کی بیوی حسین جہاں نے میڈیا سے گفتگو میں محمدسمیع پر میچ فکسنگ کے الزامات عائد کرتے ہو ئے کہا تھا کہ محمد سمیع نے پاکستانی لڑکی سے پیسے لینے کا اقرار کیا تھا۔ حسین جہاں نے محمد سمیع پر مزید الزام عائد کیا کہ علیشبہ کا دبئی میں ملاقات کا مقصد محمد سمیع کو پیسے فراہم کرنا تھا جو برطانیہ سے کسی دوسرے شخص نے سمیع کو بھجوائے تھے ۔ حسین جہاں نے مزید کہا کہ میں نے محمد سمیع سے یہ تو نہیں پوچھا کہ لڑکی سے ملاقات اور اس سے پیسے لینے کا مقصد کیا تھا لیکن محمد سمیع کا یہ عمل نہ صرف مجھ سے بے وفائی تھا بلکہ یہ وطن سے بھی فراڈ ہے ۔محمد سمیع کی اہلیہ حسین جہاں اپنے شوہر پر بدکاری اور گھریلو تشدد کے الزامات عائد کرچکی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سمیع مجھے جان سے مارنے کی بھی کوشش کر چکا ہے ۔سمیع کے خلاف ان کی اہلیہ کی جانب سے شکایت کے بعد کولکتہ پولیس کی جانب سے گھریلو تشدد کا مقدمہ درج کیا جا چکا ہے جس میں محمد سمیع کو کم سے کم دس سال قید بھی ہو سکتی ہے ۔