نئی دہلی،22 اپریل (یواین آئی) مفرور اقتصادی مجرموں کی جائیداد قرق کرنے یا قبضہ کرنے سے متعلق آرڈیننس کو صدر رام ناتھ کووند نے منظوری دے دی ہے اور اس کے ساتھ ہی اس کے التزام عمل میں آ گئے ہیں۔مرکزی کابینہ نے مفرور اقتصادی مجرموں کی املاک قرق یا قبضہ کرنے کی فراہمی والے آرڈیننس کو کل منظوری دیکر صدر کے پاس بھیجا تھا۔ آرڈیننس کی دفعات کے تحت سرکاری ایجنسیاں مفرور اقتصادی مجرموں کی منقولہ اور غیر منقولہ املاک قرق کر سکیں گی اور اس کی نیلامی بھی کر سکیں گی تاکہ سرکاری خزانے کو ہونے والے نقصان کی تلافی کی جا سکے ۔ اس التزام کے تحت مفرور ملزم کسی سول عدالت میں اپنا دفاع نہیں کر سکے گا۔یہ آرڈیننس لوک سبھا میں گزشتہ 12 مارچ کو پیش کئے گئے بھگوڑے اقتصادی مجرم بل 2018 کی جگہ لے گا۔آرڈیننس صرف ان معاملات پر ہی لاگو ہو گا جہاں غبن کی کل رقم ایک سو کروڑ روپے یا اس سے زیادہ ہو گی۔ چونکہ ان مقدمات کی سماعت منی لانڈرنگ انسداد قانون 2002 کے تحت خصوصی عدالتوں میں ہوگی جس سے آرڈیننس کے نفاذ میں کوئی اضافی خرچ نہیں آئے گا۔آرڈیننس کے مطابق اگر کسی کے خلاف قانونی کارروائی شروع ہوتی ہے اور اس بھگوڑے کواقتصادی مجرم قرار دینے کے پہلے ہی وہ ملزم وطن لوٹ آتا ہے اور عدالت میں پیش ہو جاتا ہے تو اس کے اثاثوں کی قرقی وغیرہ کی کارروائی فوری طور پر رک جائے گی۔
اقتصادی مجرموں کی جائیداد ضبط کرنے کا آرڈیننس بھی جاری
