Taasir Urdu News Bureau: Uploaded | 28 Apr 2018
دربھنگہ : ۷۲ اپرےل ( عبد المتےن قاسمی ) جن ادھےکار پارٹی کے قومی صدر و اےم پی راجےش رنجن عرف پپو ےادو نے جمعہ کو سرکٹ ہاو¿س مےں پرےس کانفرنس کے دوران کہا کہ انتخابی سال کو دےکھتے ہوئے سےاسی پارٹےوں کے ذرےعہ نفرت ، خوف اور تشدد کی سےاست شروع کردی گئی ہے ۔ رام ، پرشو رام ظلم و زےادتی کے خلاف جنگ لڑے تھے مگر لوگ محلے محلے پہنچ کر ان کے نام پرنفرت پھےلا رہے اور ظلم و زدےاتی کا بازار گرم کئے ہوئے ہےں ۔ ان حالات کے باوجود اپوزےشن پارٹےاں اپنے اپنے گھر مےں مستی سے بےٹھی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کے ذرےعہ کرائے گئے ذات کی بنےاد پر مردم شماری رپورٹ کو عام کےا جائے اور جن ذات کی جنتی تعداد ہے اور مالی طور پر جو کمزور ہے انہےں رےزوےشن دےا جائے ۔ نجی شعبے ، پرموشن اورعدلےہ مےں بھی رےزوےشن کی ضرورت ہے ۔ رےزوےشن کے نام پر آنسو بہانے والے بھول گئے کہ ملک کی بارہ رےاستوں مےں راجپوت اورکئی رےاستوں مےں برہمن وزےر اعلی ہےں ۔ ۷۲ فےصد دلت اور ۴۱فےصد مسلمان ملک مےں ہےں ۔ جمو کشمےرکو چھوڑ کر کسی دوسری رےاست مےں دلت ےا مسلم وزےراعلی کےوں نہےں ؟ انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی کے ذرےعہ منعقد ہونے والا سنوےدھان بچاو¿ ےاترا نہےں ہے بلکہ خاندان اور اقتدار بچاو¿ ےاترا ہے ۔ راجےہ سبھا مےں پرموشن مےں رےزوےشن بل کو لالو پرساد اور ملائم سنگھ ےادو نے ہی مخالفت کی تھی ۔ انہو ںنے بہار کے وزےر اعلی نتےش کمار کی تعرےف کرتے ہوئے کہا کہ اےس سی اےس ٹی اےکٹ مےں بدلاو¿ نہےں کرنے پر نتےش کمار مبارک باد کے حقدار ہےں ۔ صحافےوں کے ذرےعہ پوچھے گئے اےک سوال کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ سپرےم کورٹ کے کام کاج پر ان کے اپنے ہی جج سوال کھڑے کررہے ہےں ۔ بر اقتدار پارٹی الےکشن کمےشن ، رےزو بےنک گورنر اور کئی سرکاری اداروں کا پرےس کانفرنس ےہ ظاہر کرتا ہے کہ سرکاری سسٹم سے کےسے کھلواڑ کےا جارہا ہے ۔ ملک مےں صحت ، تعلےم اور بنےادی مسائل نہ تو کسی عوام کو مطلب ہے اور نہ ہی کسی لےڈر کو قتل اور عصمت دری کے واقعات کو بھی ذات اور دھرم کی عےنک سے دےکھا جاتا ہے ۔ برسر اقتدار جماعت کے لوگ ملک کو تارےکی مےں ڈھکےل دےا ہے ۔ وزےر اعظم پاپولرپی اےم ہےں ورکنگ پی اےم نہےں ۔ پرےس کانفرنس مےں پارٹی کے سابق ضلع صدر ڈاکٹر عبدالسلام خان عرف منا خان ، سونو تےواری ،چندر کانت سنگھ ےادو ، سنےل کمار پپو ، پتن بہاری ، دےپک جھا ، چن چن ےادو ، محمد نوشاد وغےرہ موجود تھے ۔