چٹگام، 23 اپریل (یو این آئی ) بنگلہ دیش کی ڈھاکہ پریمیئر لیگ میں کھیلنے والی خاتون کرکٹر کو منشیات رکھنے پر پیر کو عدالت نے دو دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا۔ سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ پولیس نے خاتون کرکٹر کو میتھ نام کے منشیات کی 14000 گولیوں کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔یہ منشیات ایشیا میں کافی مقبول ہے ۔ بنگلہ دیش میں مسلسل یا با نامی یہ منشیات مقبول ہو رہی ہے ۔سال 2011 کے مقابلے میں سال 2016 میں ہی اس منشیات کا چلن 2500 فیصد بڑھ گیا ہے جو قریب 2.94 کروڑ گولیاں ہیں۔سرکاری حکام کے مطابق اس دوا کا کاروبار سالانہ قریب تین ارب ڈالر کا ہو گیا ہے ۔ پولیس نے خفیہ اطلاع پر 23 سالہ نسرین خان مکتا کو یا با منشیات کی ان گولیوں کے ساتھ گرفتار کیا جو چٹگام سے دارالحکومت ڈھاکہ روانہ ہونے جا رہی تھی۔اسسٹنٹ پولیس کمشنر نرمولیندو بکاس چودھر¸ نے کہا کہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت نے دو دن کی پولیس حراست کی منظوری دی ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ مکتا یونیورسٹی طالبہ ہے اور خواتین کی ڈھاکہ پریمیئر لیگ میں کھیلتی ہیں۔ انہوں نے قبول کیا ہے کہ کاکس بازار سے اس منشیات کو لے کر وہ ڈھاکہ کے مختلف حصوں میں فروخت کرنے جا رہی تھیں۔پولیس کے مطابق اس منشیات کی ایک گولی 60 ٹکا میں خریدی جا سکتی ہے لیکن ڈھاکہ میں یہ 300 ٹکا تک میں بکتی ہے ۔ مقامی پولیس چیف کے مطابق ان پر اسمگلنگ کا مقدمہ چلایا جائے گا جس پر عمر قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے ۔ بنگلہ دیشی حکومت منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے میتھ کی گولیاں اسمگل کرنے پر سزائے موت مقرر کرنے پر غور کررہی ہے ۔
بنگلہ دیشی خاتون کرکٹر منشیات رکھنے پر حراست میں
