نئی دہلی، 20 اپریل (یو این آئی) انسانی حقوق کے ممتاز علمبردار اور دلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس راجندر سچر کا آج یہاں انتقال ہوگیا۔ وہ 94 برس کے تھے ۔پسماندگان میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں۔صبح تقریبا 11 بجے ایک پرائیویٹ اسپتال میں انہوں نے آخری سانس لی۔ آخری رسومات لودھی روڈ پر واقع شمشان میں ادا کردی گئی۔ یہ اطلاع ان کے کنبے کے ذرائع نے دی ہے ۔جسٹس سچر 22 دسمبر 1923 کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے ۔ ان کے دادا لاہور ہائی کورٹ کے ممتاز فوجداری وکیل تھے ۔ جسٹس راجندر سچر 1970 میں دلی ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جسٹس مقرر ہوئے تھے ۔ وہ واحد جج تھے جنہوں نے ایمرجنسی میں حکومت کی ایمرجنسی سے متعلق ہدایات کو ماننے سے انکار کردیا تھا۔ وہ اگست 1985 سے دسمبر 1985 تک دلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہے ۔ وہ سوشلسٹ نظریات پر یقین رکھتے تھے اور انسانی حقوق کے پیروکار تھے اور انسانی حقوق کے تحفظ سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن کے بھی رکن رہ چکے تھے ۔وہ حکومت ہند کے ذریعہ 2005 میں ملک میں مسلم معاشرے کی پسماندگی کے اسباب کے جائزے کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کے سربراہ بھی تھے اور انہوں نے کئی اہم سفارشیں کی تھیں۔ وہ سوشلسٹ پارٹی کے بانی صدر اور اس کی مجلس عاملہ کے سب سے سینئر رکن تھے ۔اس دوران ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ہندوستان نے ایک ماہر قانون اور انسانی حقوق کا ایک سچا عملبردار کھو دیا ہے ۔ میں جسٹس سچر کو ان کی رہنمائی اور لگن کے لئے ایک دوست کی حیثیت سے انہیں ہمیشہ یاد رکھوں گا۔سوشلسٹ پارٹی کے صدر ڈاکٹر پریم سنگھ نے بھی ان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بھی دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس ،جسٹس راجندر سچر کے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کیاہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ جسٹس راجندر سچر مشہور ماہر قانون ، سماجی انصاف اور سماجی نظریات کے حامل تھے۔ انہوںنے ہمیشہ سیکولرزم کیلئے کام کیا ۔ وہ کثیر جہتی صلاحیت کے مالک تھے۔ ان سے میرا ذاتی لگاﺅ تھا اور ان کیلئے ہمیشہ میرے دل میں عزت کا جذبہ رہا۔ ملک کے مسلمانوں کی سماجی ،اقتصادی اور تعلیمی صورتحال کا مطالعہ کرنے کیلئے ان کی ہی صدارت میں حکومت نے سچر کمیٹی کی تشکیل کی تھی۔ ان کے انتقال سے قانون اور انصاف کے شعبے میں ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ نے آنجہانی جج کی روح کے سکون اور ان کے ورثا کیلئے صبر کی دعا کی ہے۔
جسٹس راجندر سچر کاانتقال، ستیارتھی اور نتیش کا اظہار غم
