حیدرآباد/جے پور 21 اپریل (یواین آئی) آئی پی ایل -11 میں دو سال کی معطلی کے بعد کھیلنے والی مہندر سنگھ دھونی کی چنئی سپر کنگ کی ٹیم کمال کا مظاہرہ کر رہی ہے اور گزشتہ میچ میں پونے کے اپنے گھریلو میدان پر جیت کے بعد دھونی کے جانبازوں کے سامنے سن ر ائجرس حیدرآباد کو اس کے گھریلو میدان پر شکست دینے کا چیلنج ہوگا۔ چنئی نے اپنا پچھلا میچ راجستھان رایلس کے خلاف اپنے نئے گھریلو میدان پونے میں کھیلا تھا اور 64 رنز سے جیت درج کی تھی جس کے بعد وہ پوائنٹ ٹیبل میں چار میچوں میں تین جیت کے ساتھ چھ پوائنٹس کے ساتھ وہ چوٹی پر پہنچ گئی ہے جبکہ حیدرآباد بھی چار میچوں میں تین جیت کے بعد یکساں چھ پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے ۔ کولکتہ نائٹ رائڈرس چھ پوائنٹس کے ساتھ بہتر رن ریٹ کی وجہ سے دوسرے نمبر پر ہے ۔ دھونی اپنی کپتانی میں چنئی کو دو بار چیمپئن بنا چکے ہیں اور اس مرتبہ بھی ٹیم خطاب کی مضبوط دعویدار نظر آرہی ہے ۔چنئی نے راجستھان کو پونے میں کھیلے گئے میچ میں شکست دی تھی۔ ادھر تجربہ کار کرکٹر اجنکیا رہانے کی قیادت میں راجستھان رائلس کی ٹیم مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پٹری سے اتر گئی ہے اور کھیل کے ہر شعبہ میں حریف ٹیموں سے شکست کھانے کے بعد اس پر خود کو ثابت کرنے کا دبا¶ بڑھ گیا ہے ۔ راجستھان اتوار کو اگلے میچ میں گھریلو میدان پر کھیلنے اترے گی جہاں اس کے سامنے ممبئی انڈینس جیسی مضبوط ٹیم کا چیلنج رہے گا ۔ راجستھان نے اپنا پچھلا میچ چنئی سپر کنگ کے ہاتھوں پنے میں 64 رنز سے گنوایا تھا جس کے بعد ٹیم ٹیبل میں پانچویں نمبر پر کھسک گئی ہے ۔
میچ میں شکست کے بعد ٹیم کے مینٹر اور سابق کرکٹر شین وارن اتنے مایوس نظر آئے کہ انہوں نے ٹویٹر پر شائقین سے معافی مانگتے ہوئے ٹیم پر اعتماد برقرار رکھنے کیلئے اپیل کی۔ دوسری طرف ممبئی انڈینس نے گزشتہ میچ میں رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف 46 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی اور گزشتہ دو مسلسل شکست کے بعد یہ جیت یقینا روہت شرما کا حوصلہ بڑھانے والی رہی ہے اور دو بار کی چمپئن ٹیم ممبئی راجستھان کے خلاف اس تال کو برقرار رکھنے کی پوری کوشش کرے گی۔ راجستھان کے لیے گھریلو میدان پر واپسی کرنے کا یہ اچھا موقع رہے گا تو اس کے ساتھ خود پر اعتماد برقرار رکھنے کے لحاظ سے بھی یہ میچ اہم ہوگا۔گزشتہ میچ میں چنئی کے خلاف راجستھان کو بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ تینوں ہی شعبوں میں مات ہوئی تھی جس کا ٹیم مینٹر وارن نے بھی ذکر کیا۔راجستھان کے کپتان اس میچ میں صرف 16 رنز بنا کر آ¶ٹ ہوئے جبکہ اوپننگ میں ان پر اچھی شروعات کی ذمہ داری تھی۔ راجستھان میں ھینر¸ کلاسین اور سنجو سیمسن جیسے اچھے بلے بازوں نے بھی گزشتہ میچ میں اوپننگ میں مایوس کیا اور دبا¶ میں صرف مڈل آرڈر کے بلے باز بین اسٹوکس کو چھوڑ کر کوئی دوسرا کھلاڑی اچھا اسکور نہیں کر سکا۔اسٹوکس نے راجستھان کی جانب سے اس میچ میں سب سے زیادہ 45 رن بنائے ۔یہ کھلاڑی ٹیم کے اہم اسکورر ہیں اور انہیں اپنے کھیل میں تسلسل دکھانا ہوگا۔ ٹیم کے گیند بازوں کو اپنے کھیل میں کافی بہتری کی ضرورت ہے جنہوں نے گزشتہ میچ میں شکست میں اہم کردار ادا کیا تھا۔تجربہ کار کھلاڑی بنی نے دو اوور میں ہی 33 رن لٹایے اور 16.50 کے اکونوم¸ ریٹ سے رنز دے کر سب سے مہنگے ثابت ہوئے ۔جے دیو انادکٹ ،کے گوتم اور اسٹوکس نے بھی مہنگی گیند بازی کی۔بین لافلن اور شریس گوپال کو ہی وکٹ ہاتھ لگے جو ابھی تک ٹیم کے سب سے زیادہ کامیاب بولر بھی ہیں اور ممبئی کے خلاف بھی ان پر نگاہیں رہیں گی۔ روہت کی کپتانی والی ممبئی فی الحال ٹریک پر واپس لوٹنے کے بعد راجستھان کے خلاف جیت کی دعویدار نظر آرہی ہے ۔بنگلور کے خلاف گزشتہ میچ میں اس نے اپنے گھریلو میدان پر جیت درج کی تھی لیکن اسے راجستھان کو اس کے گھریلو میدان جے پور میں شکست سے دوچار کرنا ہوگا۔ٹیم کے پاس سوریہ کمار یادو، کپتان روہت، ایون لیوس، اشان کشن، کیرون پولارڈ، ہردک پانڈیا جیسے اسٹار دیسی غیر ملکی کھلاڑیوں کا مجموعہ ہے جو کسی بھی صورت میں میچ پلٹ سکتے ہیں۔ ممبئی کے کپتان نے گزشتہ میچ میں 52 گیندوں میں 10 چوکے اور پانچ چھکوں سے سجی 94 رنز کی بہترین اننگز کھیلی تھی اور اس ورژن میں اپنی آئی پی ایل کی پہلی سنچری سے چھ رن ہی دور رہے تھے ۔ان سے اگلے میچ میں بھی ایسے ہی کھیل کی توقع کی جائے گی۔وہیں لوئیس نے بھی اوپننگ آرڈر میں 65 رن کی نصف سنچری اننگز سے متاثر کیا تھا۔ گیند بازوں میں یقینا درمیانہ فاسٹ بولر اور ہندستانی ٹیم کے اسٹار آل را¶نڈر ہردک ، ان کے بڑے بھائی کرنال پانڈیا، مشیل میک کلینگن پر نگاہیں ہوں گی۔ٹیم کے پاس اسپنر مینک مارکنڈے جیسا کھلاڑی جو اب تک چار میچوں میں 14.12 کی اوسط سے آٹھ وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے ہیں۔وہیں بنگلہ دیش کے مستفیض الرحمن اور جسپریت بمراہ جیسے فاسٹ بولر اس کی طاقت ہیں جو رہانے کا سر درد بڑھا سکتے ہیں۔
دھونی کے جانباز حیدرآباد کو اس کے گھر میں ہرانے اتریں گے
