ٹائم کی 100بااثر شخصیات میں وراٹ اور فیڈرر

نئی دہلی، 20 اپریل (یو این آئی ) کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں ہندستانی کپتان اور دنیا کے بہترین بلے بازوں میں ایک وراٹ کوہلی اور ٹینس کے آئیکن سوئٹزرلینڈ کے راجر فیڈرر کو دنیا کے مشہور میگزین ٹائم نے دنیا کی 100 بااثر شخصیات میں جگہ دی ہے ۔ ہندستانی کپتان وراٹ کا ٹائم میگزین میں پروفائل کرکٹ کے آئیکن سچن تندولکر نے لکھا ہے ۔ سچن ایک وقت خود بھی ٹائم میگزین کے ہوم پیج پر مقام پا چکے ہیں۔ٹینس میں 20 گرینڈ سلیم خطابات کے فاتح فیڈرر کا پروفائل دنیا کے سب سے امیر شخص بل گیٹس نے لکھا ہے ۔ ٹائم کے چھ خصوصی ورژن میں سے ایک کے ہوم پیج پر 36 سال کے فیڈرر کو جگہ ملی ہے ۔ ہوم پیج پر جگہ پانے والی دیگر پانچ شخصیتوں میں سماجی کارکن ترانہ برکے ، مزاحیہ فنکاروں ٹفن¸ ھیڈش، اداکارہ نکول کڈمین، گلوکارہ جینیفر لوپیز اور مائکروسافٹ کے ہندوستانی نژاد سی ای او ستیہ نڈیلا شامل ہیں۔ گزشتہ سال تمام فارمیٹ میں 2818 رنز اور 11 سنچری بنانے والے وراٹ کے پروفائل میں کرکٹ کے ماسٹر بلاسٹر سچن نے لکھا کہ وراٹ کی رنز کے لئے بھوک اور کارکردگی میں تسلسل بے مثال ہے ۔سچن نے لکھا کہ میں نے پہلی بار 2008 میں وراٹ کو انڈر 19 ورلڈ کپ میں ٹیم کی قیادت کرتے دیکھا تھا۔انڈر 19 ورلڈ کپ ہندستان کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ اس سے ملک کو نئے نوجوان کھلاڑی ملتے ہیں۔ سچن نے لکھا کہ وراٹ نے بڑے جذبہ کے ساتھ ہندستان کی قیادت کی اور ٹیم کو جیت دلائی۔ آج وراٹ گھر گھر میں پہچانے جاتے ہیں اور وہ کرکٹ کے چمپئن بن چکے ہیں۔ان کی رنز کی بھوک اور تسلسل زبردست ہے جو ان کے کھیل کی شناخت بن گئی ہے ۔
وراٹ نے ویسٹ انڈیز سریز کی مایوسی کو ایک چیلنج کے طور پر لیا تھا اور وہ گھر ایک ہی مقصد کے ساتھ واپس آئے تھے کہ انہیں نہ صرف اپنی ٹیکنالوجی بلکہ فٹنس میں بھی بہتری کرنا ہے ۔وراٹ نے اس کے بعد پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ فیڈرر نے اب تک اپنے شاندار کیریئر میں 20 گرینڈ سلیم سمیت 97 اے ٹی پی ٹور خطاب جیتے ہیں۔36 سالہ فیڈرر اے ٹی پی رینکنگ میں ریکارڈ 308 ہفتے نمبر ایک پر رہ چکے ہیں۔فیڈرر ٹینس کی تاریخ کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں ایک سمجھا جاتا ہے اور وہ اس عمر میں بھی ٹینس میں مکمل طور فعال ہے ۔ ان کے پروفائل میں لکھا گیا ہے کہ فیڈرر کے سامنے عمر کوئی رکاوٹ نہیں ہے اور وہ 36 سال میں بھی گرینڈ سلیم ٹائٹل اسی عزم کے ساتھ جیت رہے ہیں جیسے وہ پہلے جیتا کرتے تھے ۔بل گیٹس نے لکھا کہ بہت پرستار یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ راجر کورٹ کے باہر کیا کرتے ہیں۔مجھے دو بار ان کی فا¶نڈیشن کی چیریٹی کیلئے ان کے جوڑی دار بننے کا موقع ملا ہے جو میرے لئے دلچسپ بات تھی۔اس دوران ہم اچھے دوست بھی بنے اور تب میں نے جانا کہ راجر اور ان کی ٹیم پسماندہ بچوں کا مستقبل بہتر بنانے کے لئے کتنا کام کر رہی ہے ۔