وراٹ کے سامنے دہلی کو جیت دلانے کا ’گمبھیر ‘چیلنج

بنگلور/کولکاتہ 20 اپریل (یواین آئی) آئی پی ایل کے 11 ویں ایڈیشن میں شروعات سے ہی اتار چڑھاو سے گزر رہی دہلی ڈیئر ڈیولس اپنے نئے کپتان گوتم گمبھیر کی قیادت میں بھی خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پا رہی ہے اور ہفتہ کو اپنے آئندہ میچ میں وراٹ کوہلی کی رائل چیلنجرس بنگلور کے خلاف فارم میں واپسی کی پوری کوشش کرے گی ۔ گمبھیر نے آئی پی ایل میں دو بار کولکاتا نائٹ رائڈرس کو چیمپئن بنایا ہے لیکن ان کی قیادت میں دہلی کچھ خاص نہیں کر پا رہی ہے اور اپنے گزشتہ چار میچوں میں صرف ایک ہی جیت حاصل کر سکی ہے ۔ گزشتہ میچ میں اسے کولکتہ سے ہار جھیلنی پڑی اور وہ ٹیبل میں آخری نمبر پر ہے ۔ دوسری طرف اسٹار کرکٹر وراٹ کوہلی کی قیادت والی بنگلور کا بھی حال کچھ ٹھیک نظر نہیں آرہا ہے ۔ وراٹ کے علاوہ اے بی ڈی ویلیئرس، کوئنٹن ڈی کاک جیسے زبردست کھلاڑیوں والی بنگلور آئی پی ایل کے گزشتہ 10 ایڈیشنوں کی طرح 11 ویں ایڈیشن میں بھی کمزور ہی ثابت ہو رہی ہے اور اس نے بھی گزشتہ چار میچوں میں صرف ایک ہی میچ جیتا ہے اور وہ آٹھ ٹیموں میں ساتویں نمبر پر ہے ۔ بنگلور نے اپنا پچھلا میچ ممبئی انڈینس کے ہاتھوں 46 رنز سے گنوایا تھا۔ وہیں دہلی کو کولکتہ نے 71 رنز سے شکست دی تھی۔ اگرچہ دونوں ہی ٹیموں کے پاس گمبھیر اور وراٹ جیسے دو مضبوط کپتان ہیں اور ان کی کوشش رہے گی کہ وہ اپنی اپنی ٹیموں کو جیت کی پٹری پر لے آئیں۔ بنگلور یہ میچ اپنے گھریلو میدان پر کھیلنے جا رہی ہے اور اسے گھریلو حالات اور حمایت کا فائدہ مل سکتا ہے وہیں دہلی بھی اب جیت حاصل کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔ دہلی کے نئے کپتان اور اس کے گھریلو کھلاڑی گمبھیر نے شکست کے بعد کہا تھا کہ ہارنا کوئی جرم نہیں لیکن مسلسل تنقید کے بعد ان پر فتح کے لئے دبا¶ کافی بڑھ گیا ہے ۔ دہلی آئی پی ایل کی سب سے کمزور ٹیموں میں سے ایک ہے جس نے 10 سال میں ایک بھی مرتبہ خطاب نہیں جیتا ہے ۔ دہلی نے پہلا میچ پنجاب سے چھ وکٹ، دوسرا میچ راجستھان سے 10 رنز سے ہارا تھا جبکہ تیسرے میچ میں اسے ممبئی پر سات وکٹ سے جیت ملی۔ اگرچہ وہ کولکتہ کے ہاتھوں اس کے گھریلو میدان پر 71 رنز سے ہار کر دوبارہ پٹری سے اتر گئی۔ ممبئی کے خلاف بڑے اسکور کا بھی پیچھا کرنے والی دہلی نے کے کے آر کے خلاف مہنگی گیند بازی کی اور بلے باز اس وقت ہدف کا تعاقب نہیں کر سکے ۔اوپننگ میں اترے کپتان سنگین آٹھ رن ہی بنا پائے ۔ وہیں جیسن رائے اور شریس ایئر نے بھی مایوس کیا تو رشبھ پنت کے 43 اور گلین میکسویل 47 رنز کے علاوہ کوئی دوسرا بلے باز ٹک نہیں سکا۔ دوسری طرف آرسی بی کو امید ہے کہ وہ گھریلو میدان پر واپسی کر لے گی۔ کوچ ڈینیل ویٹوری کی رہنمائی اور وراٹ کی قیادت میں کاغذ پر بنگلور یقیناً ایک مضبوط ٹیم ہے لیکن اس کے کھیل میں تال میل نظر نہیں آرہا ۔ گزشتہ میچ میں وہ ممبئی سے 46 رنز سے ہاری تھی۔ اس میچ میں بنگلور کے گیندبازوں نے کافی رنز دیئے اور حریف ٹیم نے 213 رن کا بڑا اسکور بنا کر پہلے ہی میچ اپنے نام کر لیا۔ بنگلور کے گیندبازوں میں امیش یادو، واشنگٹن سندر ، یجویندر چہل اور کوری اینڈرسن نے 11 کے اوسط سے رنز دیے جبکہ بلے بازوں میں وراٹ نے اوپننگ میں 92 رنز کی بہترین اننگز کھیلی۔لیکن دوسرے سرے پر انہیں کسی سے مدد نہیں ملی اور ان کے علاوہ کوئی بلے باز 20 رن تک بھی نہیں پہنچا سکا۔ ڈی ولیرس مشکل وقت میں ایک رن پر آ¶ٹ ہوئے تو کاک نے 19 رن بنائے ۔ آل را¶نڈر کوری بھی صفر پر آ¶ٹ ہوئے ۔ دونوں ٹیموں کے لیے یہ جیت حوصلہ بڑھانے کے لیے بے حد ضروری ہے۔
اور دونوں کپتانوں کو جیت کے لیے سو فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ھوگا۔ ادھر آئی پی ایل کی دو بار کی چمپئن ٹیم کولکتہ نائٹ رائڈرس اگرچہ ٹیبل میں سرفہرست ہو لیکن ہفتہ کو اسے کنگز الیون پنجاب کے خلاف اپنے اگلے گھریلو میچ میں کیریبین کھلاڑی کرس گیل کے طوفان کی طرف سے محتاط رہنا ہوگا۔سنرائزرس حیدرآباد کے خلاف میچ میں کنگز الیون پنجاب کے لیے گیل کی 63 گیندوں میں ایک چوکے اور 11 چھکوں سے سجی 104 رنز کی اننگز کے بعد تاریخی ایڈن گارڈن میدان پر بھی پنجاب کو ان سے اسی کارکردگی کی توقع رہے گی۔پنجاب نے موہالی کے اپنے گھریلو میدان پر پچھلا میچ 15 رنز سے جیتا تھا لیکن اسے اگلا میچ کولکتہ کے گھریلو میدان پر کھیلنا ہے جہاں جیتنا مشکل ہو گا ۔ اگرچہ گیل کی موجودہ فارم اور ماضی کی کارکردگی نے گھریلو ٹیم کولکتہ کے لیے فکر ضرور بڑھا دی ہے جس نے اپنے گزشتہ میچ میں اسی میدان پر دہلی ڈئیر ڈیولس کے خلاف یکطرفہ میچ میں 71 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ شاہ رخ خان کی ملکیت والی کے کے آر اپنے پانچ میچوں میں تین جیت اور دو شکست کے بعد ٹیبل میں سب سے اوپر ہے جبکہ اداکارہ پریتی زنٹا کی پنجاب بھی اچھا مظاہرہ کر رہی ہے اور اس نے چار میچوں میں تین جیتے ہیں اور تیسرے نمبر پر ہے ۔ روی چندرن اشون کی کپتانی میں اس بار پنجاب بہترین تال میں ہے لیکن وہ بھی ان ٹیموں میں ہے جو اچھی شروعات کے بعد پھسل جاتی ہے ۔ایسے میں مخالف ٹیم کے میدان پر بھی اسے اچھا کھیل دکھانا ہوگا۔بلے باز لوکیش راہل، گیل، مینک اگروال تو مڈل آرڈر میں کرون نائر، آرون فنچ اور یوراج سنگھ جیسے اچھے بلے باز ٹیم کے پاس ہیں جبکہ گیند بازوں میں کپتان اور آف اسپنر اشون، درمیانہ فاسٹ بولر موہت شرما اور آدتیہ تارے اس کے اچھے کھلاڑی ہیں۔ حیدرآباد کے خلاف اس کی کارکردگی سے گیل پر یقینا ایڈن گارڈن میں سب کی نگاہیں رہیں گی۔ گیل نے اسی کے ساتھ آئی پی ایل میں اپنی چھٹی سنچری بھی مکمل کر لی ہے ۔کرشمائی کارکردگی کے لئے نشان راہ گیل طویل عرصے کے بعد بنگلور کے بجائے نئی ٹیم پنجاب کیلئے کھیل رہے ہیں اور ان پر بھی خود کو ثابت کرنے کا چیلنج ہے ۔ان کی مقبولیت کا اندازہ اسی سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہفتہ کے میچ کے لیے ٹکٹ کی مانگ کافی بڑھ گئی ہے ۔ کیریبین بلے باز نے پنجاب کیلئے گزشتہ دو میچوں میں 63 اور ناٹ آ¶ٹ 104 رنز کی بہترین اننگز کھیلی اور انہیں اس تسلسل کو برقرار رکھنا ہو گا ۔ دوسری طرف دنیش کارتک کی کپتانی میں کولکتہ بھی بہترین تال میں کھیل رہی ہے ۔اس نے گھر میں دہلی کو تو جے پور میں راجستھان کو شکست دی۔چنئی اور حیدرآباد کے خلاف دو مسلسل شکست کے بعد کے کے آر پر بھی تال قائم رکھنے کا چیلنج ہے ۔ کولکتہ کی طاقت اس کا پلئیر کمبی نیشن ہے ۔پراسرار کیریبین اسپنر سنیل نارائن اوپننگ میں بھی اچھی کارکردگی کر رہے ہیں اور راجستھان کے خلاف گزشتہ میچ میں انہوں نے 35 رن بنائے تھے ۔وہیں مڈل آرڈر میں رابن اتھپا، نتیش رانا، کپتان کارتک، آندرے رسل، انڈر 19 ٹیم کے شبھم گل جیسے بلے باز ہیں جبکہ گیند بازوں میں پیوش چاولہ، نارائن، رانا، ٹام کیرن، چائنامین بولر کلدیپ یادو ہیں۔