پولس خاندان صلاح ومشورہ مرکز کے تحت کئی معاملے کا نبٹارہ

پورنیہ،25اپریل(عاشق رحمانی)پولس خاندان صلاح ومشورہ مرکز کئی نئے نئے فیصلے سناکر لوگوں کے ازدواجی زندگی کو بچارہے ہیں۔ مرکز498Aجیسے معاملوں کو بھی بخوبی ایک ہفتہ کے اندر نبٹارہے ہیں۔ وہیں 498Aجیسا معاملہ عدالت یا پولس کے سامنے چلا جاتاہے تو خاندان کے بکھڑنے کا زیادہ امکان بن جاتاہے۔ اس بار مرکز نے دوجہیز اذیت کے معاملوں کو سلجھایا۔ بائیسی تھانہ علاقہ کی فرزانہ پروین نے اپنے شوہر محمد شوکت اورساس سسر پر جہیز مانگنے اور ماپیٹ کرنے کا الزام لگایا۔ اور اسی طرح بیلگاچھی کی شائستہ نور نے اپنے شوہر دلاور عالم اورساس سسر پر مارپیٹ کر گھر سے بھگا دینے کا الزام لگایا۔شائستہ کا کہنا ہے کہ میرے سسرال والوں کے ذریعہ مجھے بہت اذیت دی جاتی ہے اسی وجہ سے اس کا پہلا بچہ بھی مرگیا۔ وہیں دوسرا بچہ پیدا ہونے پر کسی طرح اپنے ماں باپ کے یہاں رہ رہی ہوں۔ مرکز نے اس پر دونوں فریقین کو نوٹس کرمرکز بلایا اور دونوں طرف کی باتیں سنی۔ مرکز کے ممبران نے دونوں فریقین کو اچھی طرح سمجھایا اور کہا کہ دونوں کی ایک چھوٹی سے غلطی سے کئی زندگیاں برباد ہوسکتی ہیں۔ اس لئے ’ہم ‘کی لڑائی چھوڑ کر پیار اور امن سے اپنے زندگی گزاریں۔ مرکز کی باتوں سے سبھی نے اتفاق کیا۔ اورراضی خوشی رخصت ہوگئے۔ وہیں گلاب باغ کی کماری دیپانجلی اپنے شرابی شوہرسے چھٹکارا کے لئے مرکز کے پاس پہنچی اس کا الزام تھاکہ اس کا شوہر ٹھیک ہے مگر جب شراب پیتا ہے تو مارپیٹ کرتاہے۔ اس پر مرکز نے شوہر کوسخت پھٹکار لگائی۔ ساتھ ہی شراب بندی قانون کے بارے میں بتایا، شوہر نے مرکز کے سامنے شراب نہ پینے کی قسم کھائی۔وہیں شوہر کے ذریعہ شراب کو ہاتھ نہ لگانے کی بات پر بیوی ساتھ رہنے کو تیار ہوگئی۔ مرکز میں ایک اور دلچسپ معاملہ سامنے آیا، جہاں کے ٹاو¿ن ایک ضعیفہ سملہ دیوی نے اپنی تحریری شکایت دی کہ اس کی بہو کبھی اپنے آپ کو کرنٹ لگا لیتی ہے کبھی اپنے مائیکے بھاگ جاتی ہے۔ اس بار اپنی ایک چھوٹی بچی کو چھوڑ کر بھاگ گئی ہے، جس کی پرورش کرنے سے وہ قاصر ہے۔ وہیں بہو ببیتا دیوی نے الزام کی مذمت کیا اور کہا کہ اس کی تین بیٹی ہے بیٹی پیدا ہونے کی وجہ کر شوہر نے ہی گھر سے نکال دیا تھا۔ مرکز نے اس معاملے کو بھی بخوبی سلجھا دیا۔ معاملہ سلجھا نے میں مرکز کی کنوینرصاحبہ بشمول خاتون تھانہ صدر مادھوری کماری، دلیپ کمار دیپک، کرشن کمار سنگھ، زینت رحمان، سواتی ویشینتری، نارائن گپتا نے اہم کردار نبھایا۔