Taasir Urdu News Network | Uploaded on 11-May-2018
واشنگٹن۔ ایران کے ساتھ 2015 میں ہوئے بین الاقوامی نیوکلیائی معاہدے سے الگ ہونے کے ایک دن بعد امریکہ نے اس پر یہ کہتے ہوئے مجموعی چھ پرائیویٹ اور تین کمپنیوں پر دوبارہ پابندی عائد کردی کیونکہ وہ ریوولیوشنری گارڈز کورپس (آئی آر جی سی ) کی خصوصی برانچ كيوڈس فورس (كيو ایف ) کو لاکھوں ڈالر مہیا کرا رہا ہے۔امریکہ کے وزیر خزانہ سٹیو منوچی نے کہا ’’ایرانی حکومت اور اس کے سینٹرل بینک نے متحدہ عرب امارات میں آئی آر جی سی ۔ کیو ایف کی مہلک سرگرمیوں کو فنڈ مہیہ کرنے کے لئے امریکی ڈالروں کا استعمال کیاہے۔ اس نے اس ریجنل پراکسی گروپ کو فنڈ اور ہتھیار مہیا کرائے ہیں‘‘۔
آئی آر جی سی ایران کی سب سے طاقتور سکیورٹی یونٹ ہے اور ایران کی معیشت کے بڑے حصے پر اس کا کنٹرول ہے۔ اس کا سیاسی نظام میں بھی اثرورسوخ ہے۔ کیوڈس فورس آئی آر جی سی کے غیر ملکی نظام کی خصوصی یونٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن چھ پرائیویٹ اور تین کمپنیوں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں ان میں آئی آر جی سی۔ کیو ایف اور کرنسی کاروبار کرنے والی معروف کمپنیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی پابندی کا مقصد خاص طور پر نامزد مشتبہ عالمی دہشت گردوں اور ایران کی معاشی سرگرمیاں ہیں ۔