Taasir Urdu News Network | Uploaded on 22-May-2018
نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ ملک کی معروف ومشہور درسگاہ جے این میں اسلامی دہشت گردی سے متعلق ایک کورس لایاجارہا ہے۔
جے این یو اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں یہ منظوری دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جے این میں جمعہ کے دن اکیڈمک کونسل کی میٹنگ ہوئی، جس میں سینٹر آف نیشنل سیکورٹی کے تحت اسلامی دہشت گردی پڑھانے کو منظوری دینے کی بات سامنے آئی ہے۔
جے این یو کے وائس چانسلر جگدیش کمار نے جے این یو میں نیشنل سیکورٹی کا سینٹر قائم کرنے کی تجویز رکھی ہے، جسے اکیڈمک کونسل نے منظور کرلیا ہے۔
جے این یو میں اسلامی دہشت گردی سے متعلق پڑھائی کرائی جائے گی۔ دراصل کالج کی اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں کورس کو لے کر فیصلہ کیا گیا ہے۔ حالانکہ اس سے قبل کچھ ارکان نے الزام لگایا تھا کہ انہیں میٹنگ میں بولنے نہیں دیا گیا تھا۔
بتایاجارہا ہے کہ اس کورس کو لے کر مخالفت بھی ہورہی ہے۔ یونیورسٹی کی اکڈمک کونسل نے نیشنل سیکورٹی اسٹڈی سینٹر (قومی تحفظ مطالعاتی مرکز) قائم کرنے کی تجویز منظور کی ہے، جس میں اسلامی دہشت گردی پر مبنی اسباق ہوں گے۔ کونسل کی میٹنگ میںحصہ لینے کے بعد پروفیسر اشونی مہا پاترا نے یہ اطلاع دی ہے۔
میٹنگ میں اسپیشل انوائٹی رکن اور جے این یو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے کئی ارکان نے اسلامک دہشت گردی پر کورس شروع کرنے کی تجویز کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کی ہے کہ یہ فرقہ وارانہ تشدد جیسا موضوع ہے۔ میٹنگ میں حصہ لینے والے کونسل کے ہی ایک رکن نے کہا کہ کئی ارکان نے اس تجویز کی حمایت بھی کی ہے۔
جے این یو طلبہ یونین کی نائب صدر سمون زویا خان نے بتایا کہ جے این یو کے وائس چانسلر جگدیش کمار نے یونیورسٹی میں نیشنل سیکورٹی اسٹڈیز اسپیشل سینٹر شروع کرنے کی تجویز اور اس کے تحت اسلامی دہشت گردی کورس شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔ یونین کا کہنا ہے کہ اس کورس کا مقصد آرایس ایس اور بی جے پی کی انتخابی تشہیر لگتی ہے جبکہ یونیورسٹی کو دہشت گردی کے نیچر کی پڑھائی کروانی چاہئے۔