Taasir Urdu News Network | Uploaded on 17-May-2018
کرناٹک میں سیاسی رسہ کشی اور سپریم کورٹ میں دیر رات تک چلی سنوائی کے بعد بی ایس یدیو رپا نے سی ایم عہدے کے طور پر حلف لے لیا ہے۔وہیں اسے لیکر کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے “آئین سازی کا مذاق”بنانے کیلئے بی جے پی پر جم کر نشانہ لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی کھوکھلی جیت کا جشن منا ئے گی ،دوسری جانب ہندستان “جمہوریت کی شکست “کا ماتم منائے گا۔
راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا ،”کرناٹک میں ضروری اعدادو شمار نہیں ہونے کے باوجود حکومت کے قیام کااکثریت نہیں ہونے کے باوجود حکومت سازی آئین کا مذاق اڑانا ہے۔انہوں نے کہا ،ایک طرف بی جے پی اپنی کھوکھلی جیت کا جشن منارہی ہوگی تا ہندستان جمہوریت کی شکست کا سوگ منائے گا۔
وہیں پارٹی کے چیف سکریٹری اشوک گہلوت نے الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت میں سبھی بڑی آئینی تنظیموں کو کمزور کیاگیا ہے اور بی جے پی اقتدار ہتھیانے کیلئے جمہوریت کا قتل کر رہی ہے۔
یدیو رپا کو کرناٹک کا سی ایم بنائےجانے کے خلاف غلامنبی آزاد،اشوک گہلوت اور سابق سی ایم سدا رمیا سمیت کانگریس ارکان اسمبلی اور لیڈران نے اسمبلی کے باہر مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس دوران سدارمیان نے کہا،”یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ان کے پاس 104 ارکان اسمبلی ہیںجو اکثریت سے کافی دور ہے۔مگر یدیو رپا کو اکثریت ثابت کرنے کیلئے 112 ارکان اسمبلی کی ضرورت ہوگی انہیں کرنے دیجئے۔