Taasir Urdu News Network | Uploaded on 28-May-2018
میسور: کرناٹک کے میسور میں بی جے پی ممبرپارلیمنٹ پرتاپ سنہا سمیت تقریباً 20 بی جے پی کارکنان کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ یہ سبھی کسانوں کا قرض معاف کرنے کے مطالبہ کو لے کر میسورمیں احتجاج کررہے تھے اور بنّی منتپ بس ڈپو سے نکلنے والی بسوں کو روک رہے تھے۔ ایسے میں پولیس نے عوامی خدمات کو روکنے پر ممبرپارلیمنٹ سمیت سبھی کارکنان کو پکڑ لیا۔
حالیہ اسمبلی انتخابات کے بعد سے لے کر کرناٹک میں کسانوں کی قرض معافی کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ دوروز کے لئے وزیراعلیٰ بنے یدی یورپا نے حلف لینے کے بعد فوراً بعد ہی کسانوں کے ایک لاکھ روپئے تک قرض معافی کااعلان کیا تھا۔ تاہم جب وہ اکثریت ثابت نہیں کرسکے تھے تو پھر کانگریس اور جے ڈی ایس کے اتحاد کی حکومت بنی، جس کے بعد سے بی جے پی مسلسل کسانوں کے قرض معاف کرنے کا مطالبہ کررہی ہے۔
یدی یورپا کے مطالبہ کے بعد گزشتہ روز کمار سوامی نے بھی کہا تھا کہ میری حکومت کانگریس کی حمایت کے سہارے چل رہی ہے، اس لئے میں کانگریس سے بات کررہا ہوں تاکہ اس پر کوئی حتمی فیصلہ لیا جاسکے، لیکن اگر میں قرض معاف نہیں کرسکا تو پھر میں استعفیٰ دے دوں گا۔
واضح رہے کہ بی جے پی کی طرف سے پورے کرناٹک ریاست میں بند کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس بند کی اہم وجہ کرناٹک کے کسانوں کا قرض معاف کرنے کامطالبہ ہے۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ کسانوں کی قرض معافی کو لے کر کمار سوامی حکومت پر دباو برقرار رکھا جائے۔