Taasir Urdu News Network | Uploaded on 18-May-2018
سری نگر : وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموں وکشمیر کے پیش نظر ریاست میں سیکورٹی کے فقیدالمثال انتظامات کئے گئے ہیں۔ ریاست کے دونوں دارالحکومتوں سری نگر اور جموں میں جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی موجودگی بڑھا دی گئی ہے جبکہ سرحدوں پر دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے فوج کو الرٹ کردیا گیا ہے۔
مسٹر مودی ہفتہ کو دو روزہ دورے پر جموں وکشمیر آرہے ہیں جہاں وہ مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کے علاوہ شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (سکاسٹ) جموں کے چھٹے جلسہ تقسیم اسناد سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کریں گے۔ وہ خطہ لداخ کے لیہہ بھی جائیں گے۔
وزیر اعظم ریاست کا یہ دورہ مرکزی حکومت کے وادی کشمیر میں ماہ رمضان کے دوران سیکورٹی فورسز کے آپریشنز معطل رکھنے کے ایک غیرمعمولی اعلان کے محض تین روز بھی کررہے ہیں۔ آپریشنز کی معطلی جسے ’یکطرفہ فائر بندی کا نام بھی دیا جارہا ہے‘ کو وادی میں قیام امن کی سمت میں ایک غیرمعمولی قدم سمجھا جارہا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم کے دورے کے پیش نظر ریاست کے دونوں دارالحکومتوں سری نگر اور جموں میں سیکورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سری نگر اور جموں کے داخلی راستوں پر چیک پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں جبکہ شبانہ گشت بھی جاری ہے۔ سری نگر میں مختلف سڑکوں بالخصوص ائرپورٹ روڑ پر موبائل چیک پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں جہاں ریاستی پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
سری نگر کے ائرپورٹ روڑ پر روزانہ کی بنیاد پر سفر کرنے والوں نے بتایا کہ اس روڑ پر کئی ایک مقامات پر عارضی چیک پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں جہاں نہ صرف گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے بلکہ مسافروں کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جاتے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق شمالی کشمیر اور جنوبی کشمیر کے اضلاع کو سری نگر سے جوڑنے والی سڑکوں پر بھی سیکورٹی فورسز نے موبائل چیک پوائنٹس قائم کئے ہیں۔