پنشن کے لئے ماں کی نہیں کیں آخری رسوم ادا،5 ماہ تک لاش کو چھپا کر رکھا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 24-May-2018

وارانسی میں رشتوں کو شرمسار کرنے والی خبر سامنے آئی ہے۔یہاں چار بیٹوں اور ایک بیٹی نے ماں کی موت کے بعد بھی لاش کی آخری رسوم کو ادا پانچ مہینے تک صرف اس لئے نہیں کیا۔تاکہ پنشن ملتی رہے۔معاملہ بھیلپور تھانہ علاقے کے کبیر نگر کا ہے۔معاملہ سامنے آنے کے بعد پولیس نے تین بیٹوں کو حراست میں لیکر لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ہے۔

معاملے کا خلاصہ تبہوا جب پچھلے دو دن سے آرہی بدبو سے پریشان پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی۔موقع پر پہنچی پولیس نے جب جانچ شروع کی تو پتہ چلا کہ کبیر نگر کے وکاس کالونی کے فلیٹ نمبر 27/2سے آ رہی ہے۔گھر میں گھسنے پر پولیس مہینوں پرانی لاش کو دیکھکر چوکنی  رہ گئی۔

در اصل کسٹم ڈپارٹمینٹ میں سپرٹینڈنٹ رہے دیا پرکاش اپنے بیٹوں روی،جیوتی ،گریش،یوگیشور اور ایک غیر شادی شدہ بیٹی وجے لکشمی کے ساتھ رہتے تھے۔سال 2000 میں دیا پرکاش کی موت کے بعد ان کی 13 ہزار روہئے پنش ان کی اہلیہ امراوتی کو ملنے لگی۔اس سال 13 جنوری کو امراوتی کی بھی موت ہو گئی جس کے بعد بیٹوں نے لاش کی آخری رسوم ادا کرنے کی جگہ اسے گھر میںہی چھپاکر رکھ دیا۔منشا صاف تھی کہ پنشن ملتی رہے۔

بیٹوں نے پڑوسیوں کو کہہ رکھا تھا کہ ماں کوما میں ہیں اور کسی کو گھر میں نہیں آنے دیتے تھے۔اتنا ہی نہیں جب بدھ کو پولیس نے لاش کو قبضے میں لیا تو بڑے بیٹے روی اور بیٹی وجے لکشمی کہتے رہے کہ ماں مری نہیں ہیں۔

لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹر پیوش کمار نے بتایا کی لاش پر کیمیکل کا لیپ لگا تھا۔جس سے لاش سڑے نہیں اور بدبو نہیں آئے۔لاش کئی جگہ سے کالی اور لال پڑ گئی تھی۔

بیٹی وجے لکشمی کا دعوی تھا کہ بدھ کی صبح تک  دوادی گئی اور آکسیجن لگایا گیا تھا۔پولیس نے گھر سے آکسیجن اور دوائیاں اور کیمیکل برآمد کیا ہے۔