پڑوسیوں میں صلح سے لیکر دہشت گردوں کے صفائےتک،کارگرثابت ہو رہی سی آر پی ایف کی یہ ہیلپ لائن

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 10-May-2018

کشمیر میں سی آر پی ایف کی جانب سے شروع کی گئی ہیلپ لائن کافی کارگر ثابت ہو رہی ہے۔اس میں لوگ اپنی نالیوں کی صفائی ،آن لائن شاپنگ کے دوران ہوئی گڑبڑی یا اپنے آس۔پاس کوئی مشتبہ سرگرمی کی شکایت تو کرتے ہی ہیں۔وہیں دہشت گردی سرگرمیوں کے بارے میں بھی بتانا ہے تو بھی آپ اس پر ہی رابطہ کر سکتے ہیں۔

سی آر پی یف کی اس مددگار ہیلپ لائن خدمات کی شروعات (1411)جولائی 2016 میں تب کی گئی جب حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی موت کے بعد وادی میں مواصلاتکی تقریبا تمام خدمات ٹھپ ہو گئی تھیں۔

سی آر پی ایف کے آئی جی (آپریشنس) ذوالفقار حسن نے نیوز 18 ک بتایا کہ اس کی شروعات اس لئے کی گئی تاکہ اس وقت جو عوامی سہولیات کی عارضی طور پر کمی ہو گئی تھی۔اس سے نجات پایا جا سکے اور دوسری بات ریاست اور عوام کے درمیان جو کھائی دہشت گرد بنانا چاہتے تھے اس سے بچا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کچھ وقت کیلئے لوگوں کا بھروسہ انتظامیہ کے اوپر سے اٹھ گیا تھا،لیکن اس پروگرام کے بعد پھر سے لوگوں کا بھروسہ ہم میں بحال ہو گیا ۔

جب یہ خدمات شروع کی گئی تو اس وقت سی آر پی ایف کو کریئر کاؤنسلنگ ،میڈیکل مدد،ٹرانسپورٹ خدمات اور پروسیوں کے جھگڑے سے متعلق تمام فون کال آتی تھیں۔

مددگار اسکیم کا چارج پوئے ہوئے سی آر پی ایف کے کمانڈر گل جنید خان نے کہا کہ حال ہی میں ہمیں ایک کال آیا جس میں کال کرنے والے شخص کے کھیت میں پانی بھر گیا تھا۔حالانکہ ہم اس میں کچھ نہیں کر سکتے کیونکہ سکیورٹی دینے کیلئے کال آیا۔اسی طرح ایک شخص نے فون کیا کہ آن لائن شاپنگ میں اس سے زیادہ پیسے لئے گئے ہیں۔دماغی طور پر پریشان ایک آدمی بار۔بار پرینک کال کیا کرتا تھا۔ہم نے ان سبھی معاملوں کا نبٹارا کامیابی سےکیا۔

عام مسائل کے علاوہ مددگار ہیلپ لائن پر دہشت  گردوں کے بارے میں بھی جانکاری دینے کیلئے مقامی لوگوں کے ساتھ ۔ساتھ سرینڈر کرنے کا من بنا چکے دہشت گردوں کے کال بھی آتے ہیں۔حالانکہ ہیلپ لائن کے افسران نے اس بارے میں جانکاری دینے سے انکار کر دیا کہ اس طترح کی کتنی کال آئی ہیں۔