روہنگیا بحران: بنگلہ دیش اور میانمار کے سربراہان سے سلامتی کونسل کے وفد کی ملاقات

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 02-May-2018

اقوام متحدہ ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی طرف سے میانمار اور بنگلہ دیش میں انسانی مشن جاری ہے۔ جس کے تحت ایک نمائندہ وفد نے میانمار سے نقل مکانی کرنے والے ہزاروں روہنگیا پناہ گزینوں کی حالت زار کا شخصی معائنہ کرنے کے لئے دونوں ملکوں کے سربراہان سے ملاقات کی۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن جوریک نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا کہ سلامتی کونسل کے رکن 15 ممالک کے سفارتکاروں پر مشتمل وفد پیر کے روز میانمار کی راجدھانی نیپئی تا پہنچا ، جہاں اس نے اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوکی کے علاوہ جنرل منسٹر آنگ ایچ لینگ اور مسلح افواج کے کمانڈر سے ملاقات کی ہے۔ سفارتکاروں کے وفد نے سول سوسائٹی، ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری نمائندوں سے بھی ملاقات کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سلامتی کونسل کا نمائندہ وفد منگل کے روز تشدد زدہ ریاست راخین کا دورہ کر ے گا، جو روہنگیا بحران کا اصل مرکز ہے۔ اقوام متحدہ ہائی کمیشن برائے پناہ گزیں (یو این ایچ سی آر) کے دفتر کے مطابق میانمار کی راخین ریاست میں بدھسٹوں اور روہنگیا افراد کے مابین پر تشدد جھڑپوں اور ان کے خلاف خونریز فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں تقریبا چھ لاکھ 71 ہزار روہنگیا افراد گزشتہ سال اگست کے بعد سے اب تک فرار ہوکر بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہيں۔ میانمار میں انہیں منصوبہ بند تشدد اور حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے بتایا کہ راخین میں مقامی سرکاری حکام اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے وفد کی ملاقات متوقع ہے

انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل اختتام ہفتہ کو سلامتی کونسل کے وفد نے بنگلہ دیش کے کوکس بازار کا دورہ کیا، جہاں اس نے روہنگیا پناہ گزینوں کی حالت زار کا عینی مشاہدہ کیا اور براہ راست پناہ گزینوں کی زبانی ان پر کئے گئے ناگفتہ بہ مظالم و تشدد کے واقعات کی معلومات حاصل کیں۔ کٹوپلونگ کیمپ میں پناہ گزینوں سے ملاقات کرنے کے بعد وفد نے میانمار کے لئے روانگی سے قبل بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ سے ڈھاکہ میں ملاقات کی