ماہ رمضان : پہلے عشرہ کے ختم ہوتے ہی، کیا آپ کے ذہن میں آئے یہ پانچ سوال؟

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 25-May-2018

ماہ رمضان کا پہلا عشرہ عنقریب مکمل ہونے والا ہے ۔ جی ہاں ، یہ دس دن پلک جھپکتے گزر گئے اور پتہ بھی نہیں چلا ۔ لیکن پہلے عشرہ کے ختم ہوتے ہی کچھ سوال ذہن میں آتے ہیں ، اور وہ سوال یہ ہیں کہ ان خصوصی دنوں میں ہمارے نامہ اعمال اور ہمارے حق میں یاہمارے خلاف کیا ہوا ہے ؟

اگرچہ بہت سے سوال ہیں ہمارے ذہن میں، ظاہر ہے ہم سب کچھ نہ کچھ ٹارگیٹ بناتے ہیں اس پاک مبارک مہینہ کے لئے۔ چلیئے انہیں اپنی ترجیحات کے حوالہ سے دیکھیں۔

پہلا سوال۔  ہم اپنے آپ کو تبدیل کرنے کی کتنی کوشش کر رہے ہیں ؟

انسان بھی ویسا ہی ہے جیسی دوسری مخلوقات ہیں، لیکن ہم میں اور ان میں فقط یہ فرق ہے کہ ہمارے پاس خواہشات اور عادات والی نفس ہوتی ہے ۔ رمضان کے شروع ہوتے ہی ہم مسلمان اپنے آپ کو گناہوں سے کنارہ کشی اختیار کرنےکی کوشش کرتےہیں جیسے کی گانے سننا ، غیبت کرنا ، جھوٹ بولنا، ٹرافک جام کے دوران غصہ کا اظہار کرنا ، اپنے گھر والوں پر بلا وجہ ناراضگی ظایرکرنا اور بھی بہت بے جا خرکات کرتے ہیں .مگر کیا آپ بری باتوں کو خود سے دور رکھنےمیں کامیاب ہوپاتےہیں ؟ کیا آپ کو ابھی بھی ان تمام منفی چیزوں کو کرنے کاخیال آتا ہے ؟ اس بات پر غور کیجئے کیوں کہ ابھی بھی 20 دن باقی ہیں ۔

دوسرا سوال۔ کیا ہم قران پاک کو صحیح طریقہ سے پڑھتےہیں؟

ہم میں ایسے بہت سے مسلمان ہیں جو کلام اللہ کو صحیح تلفظ کی ادایگی سے نہیں پڑھ پاتے ہیں کیوں کہ عربی حروف سے ہماری واقفیت کم ہی ہوتی  ہے ۔ جبکہ جدید نکنیک کے واضح ہونے سے سب کچھ انٹر نیٹ پر موجود ہے ۔ کیا آپ نے کبھی ترتیل سے قرآن پاک کو پڑھنے کی کوشش کی ؟ کیا آپ صرف قران شریف دوہراتے ہیں یا آپ قران شریف کو مخرج کی ادائگی کے ساتھ پڑھتے ہیں جس طرح قران پاک میں کہا گیا ہے  ؟

تیسرا سوال۔  کیا ہم نماز تراویح اور نفل نماز کو وقت پر ادا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں؟

ماہ رمضان کی برکت سے جو سب سے پہلی چیز ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ ہمیں طرززندگی حاصل ہو ۔ ہم مناثب اور صحیح کھانا کھانے لگتے ہیں ، ہم وقت پر سونے اور بیدار ہونے لگتے ہیں اور ہم پانچوں وقت کی نمازادا کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔ عام طور ہم فجر ، ظہر ، عصر کی نماز ادا کرتے ہیں لیکن جب بات مغرب اور عشا نماز کی آتی ہے تو زیادہ پانی اور افطار کرنے کی وجہ سے ہم ان دونوں نمازوں کواداکرنے میں سست جاتے ہیں ۔ ہم میں سے کچھ ایسے ہیں جو  ایک دو منٹ کے وقفہ کے نام پر آدھا ایک گھنٹہ آرام کرلیتے ہیں اور نماز کو جو ترجیح دینی چاہئے وہ نہیں دیتے ۔

چوتھا سوال۔ کیا آپ اپنی رمضان کی آدتوں کو بعد میں بھی جاری رکھتے ہیں ؟

ہم مسلمان ایک ماہ تک روزہ رکھتے ہیں اور تمام برائیوں سے دور رہتے ہیں لیکن سوچنے والی بات یہ ہے کہ کیا ہم اسے اپنی اصل زنگی یا رمضان کے بعد بھی ان آدتوں کو جاری رکھتے ہیں؟ کیا ہماری پانچوں وقت کی نمازیں یا دوسرے اچھے کام صرف رمضان کے لئے مقرر ہیں؟ کیا ہمیں ان اچھائیوں کی بعد میں ضرورت نہیں ؟

پانچواں سوال ۔ کیا ہم روزہ ، اس کے اصل مقصد کے تحت ہی مکمل کرتےہیں؟

رمضان کا مطلب روزہ رکھنا یا دعوت اور پارٹی کرنا نہیں ہے ۔ یہ وہ پاک مہینہ ہے جس میں ہم اللہ سے روبرو ہوتے ہیں اور اپنے معبود خقیقی سے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہیں اور اپنے کھوے ہوے روحانی اقدارکو واپس اپنی زندگی میں شامل کرتے ہیں ۔کیا ہم گزشتہ 8-10 روز سے دن بھر کاروزہ اپنی اسی نیت سےرکھ رہے ہیں ؟ یا روزہ رکھنا ہمارے مزہب اسلام میں ضروری ہے اسلئے ؟لہزا, مسلمان کوخود پرغور وفکر کی ضرورت ہے ۔