یروشلم میں امریکی سفارت خانے کی منتقلی، الظواہری نے کی مسلمانوں سے جہاد کی اپیل

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 15-May-2018

القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے کہا ہے کہ یروشلم میں امریکی سفارتخانے کی منتقلی سے متعلق امریکہ کے فیصلہ سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ امن مذاکرات اور امن برقرار رکھنے کی فلسطینی پالیسی ناکام رہی ہے۔ القاعدہ کے سربراہ نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ امریکہ کے اس اقدام کے مدنظر وہ امریکہ کے خلاف جہاد کریں۔

تل ابیب بھی مسلمانوں کی زمین ہے کے عنوان والے پانچ منٹ کے ویڈیو میں الظواہری نے فلسطینی انتظامیہ کو ” فلسطین کو بیچنے والا” بتاتے ہوئے اپنے حامیوں سے ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسامہ بن لادن کے 2011 میں مارے جانے کے بعد مصری ڈاکٹر ایمن الظواہری نے دنیا کی سب سے زیادہ خوفناک دہشت گرد تنظیم کی قیادت کی ذمہ داری سنبھالی۔

نگرانی ایجنسی سائٹ ایس آئی ٹی ای کی جاری کردہ ‘ٹرانسکرپٹ’ کے مطابق، الظواہری نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ “بالکل واضح” ہے اور اس نے صلیبی (مذہبی جنگ) کے جدید چہرے کو اجاگر کیا ہے۔

الظواہری نے کہا کہ اسلامی ممالک مسلمانوں کے مفادات میں کام کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ شریعت پر چلنے کے بجائے انہوں نے امریکہ اور اقوام متحدہ کا ہاتھ پکڑ لیا ہے جو اسرائیل کو تسلیم کرتے ہیں۔