دھوکہ دہی کے معاملوں کے لئے ہر بینک برانچ کی نگرانی ناممکن: آر بی آئی گورنر

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 13-June-2018

نئی دہلی: ریزرو بینک کے گورنر ارجت پٹیل نے منگل کے روز کہا آر بی آئی کے پاس اس طرح کی دھوکہ دہی روکنے کے لئے کافی مکمل اختیار نہیں ہے جیسی نیرو مودی نے کی اور بینکنگ ریگولیٹر کے لئے تمام بینک شاخوں کی نگرانی کر پانا ناممکن ہے۔

ذرائع کے مطابق مسٹر ارجت پٹیل نے کانگریس کے لیڈر ایم ویرپا موئلی کی صدارت والی مستقل مالیاتی پارلیمانی کمیٹی کو دیئے گئے تحریری بیان میں یہ بات کہی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ملک میں 1.63 ملین سے زیادہ بینک کی شاخیں ہیں، جس سے ریزرو بینک کے لئے روزانہ کی بنیاد پر نیرو مودی جیسے معاملے کی نگرانی کرنا ناممکن ہے۔

انہوں نے پارلیمانی کمیٹی کو یقین دلایا کہ بینکاری نظام کو مضبوط بنانے کے لئے کافی اقدامات کئے جا رہے ہیں اور مستقبل میں نیرو مودی جیسے کیس نہیں ہو، اس کے لئے کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مسائل سے جلد ہی نجات مل جائے گا۔
کمیٹی کے چیئرمین اور ارکان نے خطرے والے قرض میں اضافے اور کئی سرکاری بینکوں کی حیثیت پر بھی تشویش ظاہر کی۔ ذرائع کے مطابق، کمیٹی کے چیئرمین اور ارکان نے ریزرو بینک کے گورنر سے نوٹ بندي کے دوران جمع ہونے والے نوٹوں کے بارے میں بھی پوچھا۔ جس پر انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک نے نوٹ شمار کرنے والی نئی مشینوں کے آرڈر دیا ہےکیونکہ پرانی مشین اور ملازم اتنے زیادہ نوٹوں کی گنتی مکمل کرنے کے لئے کافی نہیں ہیں۔ نئی مشین خریدی جا رہی ہے جو نوٹوں کو چٹکی بجاتے شمار کرنے اور جعلی نوٹ علیحدہ کرنے میں بھی قابل ہیں۔

اس کمیٹی میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما شامل ہیں۔ اراکین میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے نشی کانت دوبے اور رتن لال کٹاریا، بیجو جنتا دل کے بی مهتاب، سکم ڈیموکریٹک فرنٹ کے پریم داس رائے، ترنمول کانگریس کے سوگت رائے اور دنیش ترویدی اور کانگریس کے جیوترادتیہ سندھیا شامل ہیں۔