کنیکٹوٹی منصوبوں میں ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام ہو: مودی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 10-June-2018

کنگداو (چین) : ہندستان نے شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن(ایس سی او) کو ایک محفوظ اور آپس میں جڑی ہوئی تنظیم بنانے کے لئے کام کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے آج کہاکہ پڑوسیوں کے ساتھ کنیکٹوٹی ہندستان کی ترجیح ہے لیکن وہ ایسے نئی کنیکٹوٹی منصوبوں کا خیرمقدم کرتا ہے جو شمولیاتی، مسلسل اور شفاف ہونے کے ساتھ ساتھ ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کریں۔

وزیراعظم نریندر مودی نے ایس سی او کے توسیع شدہ مکمل اجلاس میں کہا کہ تحفظ یعنی سیکورٹی ہماری اہم ترجیح ہے۔ مجموعی طورپر ہمار ے علاقہ کو محفوظ کرنے لئے چھ اہم طول و عرض ہیں ۔ ان کو انگریزی میں مختصر طورپر ’سیکیور‘ کہا جاسکتا ہے جس کا مطلب ایس سے ہمارے شہریوں کے لئے سیکورٹی، ای سے سب کی اقتصادی ترقی، سی سی علاقائی کنیکٹوٹی، یو سے ہمار شہریوں میں اتحاد اور آر سے خودمختاری اور یکجہتی کا احترام اور ای سے ماحولیاتی تحفظ سے ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں مانتا ہوں کہ ان چھ نکات پر مثبت تعاون سے ہی ہماری ایس سی او صحیح معنوں میں سیف اینڈ کنیکٹیڈ آرگنائزیشن
( محفوظ اور ایک دوسرے سے جڑی ہوئی تنظیم) بن سکے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج ہم پھر ایسے مقام پر ہیں جہاں فزیکل اور ڈیجیٹل کنیکٹوٹی جغرافیہ کی تعریف بدل رہی ہے۔ ایس سی او علاقہ میں اور ہمارے پڑوسیوں کے ساتھ کنیکٹوٹی ہندستان کی ترجیح ہے۔ ہم ایسے کنیکٹوٹی منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں جو شمولیاتی، مسلسل اور شفاف ہوں اور جو ممالک کی خومختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کریں۔

مسٹر مودی کے اس ریمارک کو ’بیلٹ اینڈ روڈ کنیکٹوٹی‘ کے تحت چین پاکستان اکنومک کوریڈور کی مخالفت کے طورپر دیکھا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس علاقہ میں کنیکٹوٹی کے لئے ہمارا عزم انٹرنیشنل نارتھ ساوتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور، چابہار بندرگاہ کی ترقی اور عشق آباد سمجھوتہ جیسے مخصوص پروجیکٹوں میں ہماری سرگرم شراکت داری میں نظر آتا ہے۔