سوشلزم کے نظریے سے ہٹنے کی وجہ سے فرقہ پرستوں کو اپنا پھیرپھیلانے کی جگہ ملی ۔ پروفیسر آدتیہ مکھرجی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 15-July-2018

نئی دہلی : جواہر لال نہرویونیوسٹی کے سابق استاذ اور مشہور مورخ پروفیسر آدتیہ مکھرجی نے سوشلزم کے نظریے کے علمبردار وں کے ہٹنے اورسرمایہ دار حامی بننے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سوشلزم کے نظریے سے ہٹنے کی وجہ سے فرقہ پرستوں کو اپنا پھیرپھیلانے کی جگہ ملی۔ اب وہ حکومت کے ہر شعبے میں حاوی ہیں۔

نیشنل موومنٹ فرنٹ کے منعقد ہ دو روزہ ورکشاپ اور منصوبہ بندی کیمپ کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جنگ آزادی میں سماج وادی نظریہ سے وابستہ لوگوں نے بڑھ کر چڑھ کر حصہ لیا اور سماج میں فرقہ پرستی کے زہر پھیلنے سے روکنے کے لئے انہوں نے بھرپور کوشش کی اور ان کا یہ سلسلہ آزادی کے بعد 20،25سال تک چلتا اور وہ کسی نہ کسی صورت میں وہ فعال اور سرگرم رہے اور گاہے بگاہے تحریک بھی چلاتے رہے لیکن اس کے بعد ان کی سرگرمی کم ہوگئی یا ختم ہوگئی اور جو لوگ سوشلزم کے نام پر پیدا ہوئے وہ لوگ یا تو وہ سرمایہ دار بن گئے یا حکومت کا حصول ہی ان کا مقصد ٹھہرا۔

پروفیسر آدتیہ مکھرجی نے کہاکہ جب بھی کوئی جگہ خالی ہوتی ہے تو کوئی نہ کوئی اسے پرکرتا ہے اور اس خلاء کو فرقہ وارانہ سوچ کے حامل افراد نے اسے پر کیا اور انہوں نے دعوی کیا کہ آر ایس ایس اور اس کے نظریات کے حامل لوگوں کے لوگوں کو گاؤں گاؤں جاکر اپنے نظریات کو پھیلانے کا موقع ملا۔

دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر آدتیہ نارائن مشرا نے موجودہ حکومت پر تعلیمی نظام کوتباہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ریسرچ کے فنڈ میں مسلسل کمی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک تحقیق کا شعبہ مضبوط نہیں ہوگا اس وقت کوئی نئی چیز نکل کر سامنے نہیں آئے گی۔