ڈاکٹر ذاکر نائک نے ملیشیا حکومت کا شکریہ ادا کیا ، حکومت ہند کی جم کر تنقید کی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 12-July-2018

کوالالمپور۔ اپنے بھڑکاؤ اور اشتعال انگیز تقاریر کی وجہ سے تنازعات میں رہنے والے مسلم مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائک نے حکومت ہند کے حوالہ نہ کرنے کے لئے ملیشیا حکومت كاشکریہ ادا کیا ہے اور حکومت ہندوستان کی جم کر تنقید کی ہے۔ ملیشیائی اخبار ’دی اسٹریٹ ٹائمز ‘ نے ذاکر نائک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’ میرے خلاف کوئی بھی ثبوت جمع کرنے میں ناکام رہنے کی وجہ سے حکومت ہند نے کچھ ایسی ويڈيو كلپس اور سیاق و سباق سے باہر کہی گئی باتوں کا سہارا لیا تاکہ مجھے دہشت گرد، اشتعال انگیز تقریر دینے والااور منی لانڈرنگ بنانے کا مجرم ٹھہرایا جا سکے‘‘۔

ذاکرنائک نے یہ دعوی بھی کیا کہ جو کوئی بھی بیان ہندوستانی حکومت میرا کہہ رہی ہے اور جسے انسانیت کے خلاف کہہ رہی وہ سچ نہیں ہے اور ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

ذاکر نائک نے ملیشیا حکومت کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا’’اس فیصلے سے میرا ایمان یہاں کی عدلیہ اور حکومت کے تئیں کافی مضبوط ہوا ہے اور یہ اس کا کثیر التنوع ہونے کا ثبوت ہے۔

میں کبھی ایسا کوئی کام نہیں کروں گا جس سے ملیشیا کے قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہو یا جس سے کوئی عدم توازن پیدا ہوتا ہو‘‘۔

قابل غور ہے کہ ملیشیا کے وزیر اعظم مهاتر محمد نے گزشتہ ہفتے یہ کہہ کر نائک كو ہندوستان کو حوالہ کرنے سے انکار کر دیا تھا کہ جب تک وہ ملیشیا حکومت کے لئے کوئی دقت کھڑی نہیں کر رہا ہے،اس وقت تک ان کوحوالہ نہیں کیا جائے گا، کیونکہ ان کو ملیشیا کی شہریت حاصل ہے۔

خیال رہے حکومت ہند نے ڈاکٹر ذاکر نائک کو دہشت گردانہ سرگرمیوں اور منی لانڈرنگ کے معاملوں میں مطلوب بتایا ہے۔ لیکن، ذاکر نے بیان دیا کہ جب تک اس کومبینہ طور پر غیر مناسب مقدمات کا ڈر لگا رہے گا، وہ ہندوستان نہیں لوٹے گا۔