ایس سی ،ایس ٹی قانون کیلئے مودی حکومت کو جھکانا بڑی کامیابی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 08-July-2018

لکھنؤ،7اگست (یواین آئی)درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل پر مظالم کی روک تھام سے متعلق قانون کی بحالی کو عوامی تحریک اور بھارت بند کی دین قراردیتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے منگل کو کہاکہ مرکز کی نریندرمودی حکومت کو اس قانون کی اصل شکل میں بحالی کے لئے مجبور کرنا ایک بڑی کامیابی ہے ۔محترمہ مایاوتی نے جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی )کی کینہ پرور،استبدادی اور گھمنڈی حکومت کو ایس سی ،ایس ٹی پر مظالم کی روک تھام سے متعلق قانون کو ،اس کی اصل شکل میں بحال کرانے کے لئے جھکانا کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے ،بلکہ موجودہ وقت میں یہ ایک خاص حصولیابی تصور کی جائیگی ۔انھوں نے الزام لگایاکہ سیاسی مفاد پرستی کی خاطر مرکز کی نریندرمودی حکومت نے مجبورا اس بل کو لوک سبھا میں منظور کرایا۔انھوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت اس قانون کا سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش کررہی ہے جبکہ مرکز کی استبدادی حکومت کو یہ فیصلہ کرنے کے لئے 2اپریل کو بھارت بند نے مجبور کیا ۔دراصل تین ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات اور لوک سبھا انتخابات کے مدنظر بی جےپی حکومت نے دلتوں اور آدی واسیوں کی عزت نفس سے جڑے اس قانون کو بحال کیا۔بی ایس پی صدر نے کہاکہ حالانکہ اس بل کو بحال کرنے میں ہوئی تاخیر سے ان طبقوں کو جو نقصان ہوا اس کی تلافی بہت مشکل ہے ۔یہاں غور کرنے والی بات ہے کہ اس معاملہ میں مرکز میں بیٹھے دلت اور آدی واسی ارکان پارلیمنٹ اور وزرا اس وقت پوری طرح سے خاموشی اختیار کئے ہوئے تھے جو اب عام انتخابات کے نزدیک آتے ہی اس معاملہ پر مگرمچھ کے آنسوں بہارہے ہیں ۔ان میں سے ایک وزیر کوتو اسی ماہ 9اگست کو اس معامیں اپنی پارٹی کادھرنا ،مظاہر ہ اور بند کا اعلان تک کرنا پڑگیاتھا ۔بی ایس پی صدر نے کہاکہ پارٹی کا مرکز ی حکومت سے یہ بھی کہنا ہے کہ ان طبقات کی سرکاری ملازمتوں میں ترقی کو پوری طرح سے موثر بنانےھ کے لئے پوری ایمانداری سے کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس معاملہ میں ان طبقات کے ملازمین مرکزی حکومت کے رویہ سے اب بھی پوری طرح سے مطمئن نہیں ہیں ۔