حج انتظامات کو لیکر ملی رہنمائوں نے کی محبوب علی قیصرکے ساتھ کیا تبادلہ خیال

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 22-September-2018

پٹنہ (اسٹاف رپورٹر) اس سال صوبہ سے جانے والے حاجیوں کو بہت سارے امور پر زبردست مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔حج سے واپسی کے بعد حاجیوں نے حج کے انتطام و انصرام پر سخت برہمی کا بھی اظہار کیا ہے اور اس کی شکایت دینی وملی جماعتوں کے عہدیداران سے بھی کی ہے اسی ضمن میں بہار کے حاجیوں کو ہونے والی پریشانیوں سے بے چین ہوکر دینی وملی تنظیموں کے سربراہان نے حج کمیٹی آف انڈیا کے چیرمین چودھری محبوب علی قیصر ، ایم پی سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ وفد میں جمعیت علماء بہار کے ناظم اعلیٰ الحاج حسن احمد قادری، امارت شرعیہ کے ناظم مولانا انیس الرحمٰن قاسمی، جماعت اسلامی ہند ، بہار کے امیر مقامی مولانا رضوان اصلاحی اور جمعیت علماء بہار کے ناظم نشر و اشاعت انوارالہدیٰ شامل تھے۔ الحاج حسن احمد قادری نے چیرمین موصوف کو نکتہ وار مسائل کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ سال کیلئے ابھی سے ہی حج کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا اور اس بار حج فارم جمع کرنے کی تاریخ ۱۵ ؍ اکتوبرسے شروع ہے اور مورخہ ۵ ؍ نومبر کو آخری تاریخ طئے کی گئی ہے جو گذشتہ سال کی تاریخ سے ایک ماہ قبل ہی کردیا گیا ہے۔ اس کم وقفہ میں عازمین حج کو بہت ساری دشواریوں کاسامنا کرنا پڑے گا ۔ ابھی بھی حج پر جانے والے خواہشمند زیادہ تر حضرات کا پاسپورٹ بھی نہیں بن پایا ہے ۔ اور نہ ہی حج کمیٹی کی جانب سے اس کی مناسب تشہیر کا نظم ہوسکے گا۔اسلئے سابقہ سالوں کی طرح ہی حج فارم جمع کرنے کی تاریخ کا اعلان کیا جائے ۔ اس سال عازمین حج سے چار قسطوں میں رقم لیا گیا ہے اور حج کے آخری وقتوں میں بھی اضافی رقم جمع کرایا گیا جبکہ اس سے پہلے دو ہی قسطوں میں حاجیوں سے رقم لیا جاتا رہا ہے اور وہ رقم بھی حج شروع ہونے سے ایک دو ماہ قبل جمع کرایا جاتا ہے جب اس سال قریب کئی ماہ پہلے ہی رقم جمع کرایا گیا ۔ اس سے حاجیوں کو زبردست دقتوں کاسامنا ہوا ہے ۔ اسلئے اس مسئلہ پر بھی حج کمیٹی توجہ دیں اور دو ہی قسطوں میں ایک دو ماہ قبل ہی رقم جمع کرانے کا نظم کیا جائے ۔ بہار کے عازمین حج کی زیادہ تر تعداد دیہی علاقوں سے ہوتی ہے ۔ پاسپورٹ آفس میں الگ سے حاجیوں کا کائونٹر لگوانے کا نظم ہو اور ضلع کی پولس انتظامیہ کو واضح ہدایات جاری کرایا جائے کہ حج پر جانے والے عازمین کے پاسپورٹ کی جانچ کا کام جنگی پیمانہ پر کیا جائے۔ حج کے علاوہ جو لوگ سعودی عرب کا سفر کرتے ہیں انکو عموماً ۵۰ ؍ ہزار روپیہ ہوائی سفر میں لگتا ہے جبکہ حج پر جانے والے لوگوں کو ہوائی سفر میں اس کے علاوہ مزید ۷۰ ہزار روپیہ کا اضافی رقم دینا ہوتا ہے ۔ جو کہ کسی بھی حساب سے درست نہیں ہے ۔ حج سبسیڈی ختم کئے جانے سے حاجیوں میں کوئی خاص غم و غصہ نہیں پایا جارہا ہے ۔ لیکن دوسری طرف حج پر جانے عازمین کے ہوائی جہاز کے کرایہ میں بے تحاشہ اضافہ سے معاشی اعتبار سے کمزور حاجیوں پر کافی اثر پڑتا ہے ۔اسلئے ہوائی جہاز کے کرایہ میں تخفیف کیا جائے یا گلوبل ٹنڈر نکالا جائے ۔ اس بار حج کے سفر میں حکومت ہند نے حاجیوں پر ۱۸؍ فیصد جی ایس ٹی لگایا جبکہ دوسرے فرقہ کے مذہبی امور میں جی ایس ٹی کو بالکل ختم کردیا گیا ٹھیک اسی طرح سے حاجیوں پر بھی جی ایس ٹی کو بالکل ختم کیا جائے۔