رافیل سودا صدی کا سب سے بڑا گھپلہ : آنند شرما

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 24-September-2018

نئی دہلی، (یواین آئی)کانگریس نے رافیل جنگی طیارے سودے کو صدی کا سب سے بڑا گھپلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں بدعنوانی کا الزام براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی پر ہے لہذا اپنے بچاؤ میں کابینہ کے ساتھیوں کو آگے کرنے کے بجائے انہیں خود اس کا جواب دینا چاہئے۔کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نے رافیل کے پرانے معاہدے کو مسترد کرکے دفاعی سودے کی خریداری کے عمل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئے طریقے سے معاہدہ کیا ہے اور پبلک سیکٹر کی کمپنی ایچ اے ایل کو سودے سے الگ کرکے اپنی پسندیدہ کمپنی کو ٹھیکہ دیا ہے۔ اس سودے میں بڑا گھوٹالا ہوا ہے لہذا حکومت اس سے منسلک الزامات پر جانچ بھی نہیں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاملہ براہ راسط وزیر اعظم سے منسلک ہے۔ مسٹر مودی پر گھپلہ کا الزام ہے لیکن وہ اپنے بچاؤ میں وزیر خزانہ ارون جیٹلی، وزیر قانون روی شنکر پرساد اور وزیر دفاع نرملا سیتا رمن کو آگے کر رہے ہیں۔کابینہ کے ان کے یہ تمام ساتھی بار بار وزیر اعظم کی وکالت کرتے ہوئے اس سودے میں انہیں پا ک صاف بتانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ جتنا بچاؤ کرتے ہیں معاملہ اتنا ہی الجھتا جارہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مسٹر مودی اکثر تمام مسائل پر بےباکی کے ساتھ اپنی بات رکھتے ہیں۔ وہ ہر معاملے پر بولتے ہیں لیکن یہاں براہ راست الزام ان پر ہے لیکن وہ خاموش ہیں۔ ان کی خاموشی کئی سوال کھڑے کرتی ہے اس لیے انہیں اس سلسلے میں عائد الزامات کا جواب دینا چاہئے۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ وزیر دفاع اس گھپلہ میں لیپا پوتی کر رہی ہیں اور وہ بے قابو رہی ہیں۔ وہ تکبر سے بھری ہیں اور فوجیوں کی توہین بھی کر رہی ہیں۔انہوں نے رافیل طیاروں کی تعمیر کے سلسلے میں ایچ اے ایل کو ہٹانے کے لئے جو دلیلیں پیش کی ہیں اور اس کی صلاحیت پر جو سوال اٹھائے ہیں، اس سے اس سے معروف کمپنی کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ ان کا یہ بیان قابل مذمت ہے اور کانگریس اس کی سخت مذمت کرتی ہے۔