مجروح سلطان پوری پر اردو غزل کو آج بھی ناز ہے:پروفیسر اخترالواسع

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 09-September-2018

مجروح کی غزلیں گہرے سماجی شعور کی آئینہ دار ہیں :پروفیسر علی احمد فاطمی

جے پور : مجروح سلطان پوری پر اردو غزل کو آج بھی ناز ہے ۔انھوں نے اپنی شاعری میں فن اور سماج دونوں کے تقاضوں کو پورا کیا ۔مجروح دراصل اردو غزل سے محبت کا نام ہے ،فلمی نغمہ نگاری کی مقبولیت کا نام ہے ۔ان خیالات کا اظہار مولاناآزاد یونی ورسٹی جودھ پور کے وائس چانسلر اور ممتاز دانشور پدم شری پروفیسر اخترالواسع نے راجستھان اردو اکادمی جے پور اور شعبہ اردو و فارسی راجستھان یونیورسٹی کے زیر اہتمام’مشعل جاں کا شاعر: مجروح‘ کے عنوان سے عنوان سے منعقدہ دو روزہ قومی سمینار کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجروح نے کم شاعری کی مگر جو کچھ کہا وہ اردو سے محبت کرنے والوں کے حافظہ کا حصہ ہے ۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ مجروح کے فکر و فن کی داد دینے والوں کی ایک طویل فہرست ہے ۔

کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے پروفیسر علی احمد فاطمی نے کہا کہ مجروح بنیادی طور پر غزل کے شاعر تھے، باوجود اس ترقی پسند تحریک کے بیشتر شعرا نے نظم کی طرف توجہ دے رکھی تھی ۔مجروح نے انھیں سماجی اور خارجی موضوعات کو غزل کے پیرائے میں پیش کیا۔

پروفیسر علی احمد فاطمی نے مزید کہا کہ مجروح نے تہذیب شاعری اور غزل کے انھیں مروجہ ادب و آداب کے ساتھ جس کے لیے غزل ممتاز و منفرد مقام رکھتی ہے اپنے گہرے سماجی شعور اور سیاسی رمزیت کے حوالے سے ترقی غزل میں ایک منفرد پہچان بنائی۔

پروفیسر فاطمی نے مزیدکہا کہ غزل کی سیاسی اور سماجی رمزیت کے تناظر میں مجروح کو فراموش نہیں کیا جاسکتا اور یہی سبب ہے کہ ان کی غزل آج بھی تازہ اور بامعنی ہے ۔

صدارتی خطاب میں ش ک نظام نے کہا کہ شاعری کو فارمولہ بندنظریے سے نہیں دیکھنا چاہیے ۔شعر اور شاعری کی مختلف جہتیں ہوا کرتی ہیں۔ہر چند کی یہ جہتیں ان کے یہاں کم ہیں بلکہ کم و بیش ایک ہی رنگ کی شاعری ملتی ہے ۔تاہم جو ہے اور جیسا بھی ہے وہ قابل قدر ہے اور مجروح کا شمار غزل کے اہم شاعروں میں ہوتا ہے۔

راجستھان یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر کوٹھاری نے اردو کو ایک زندہ زبان اور اردو شاعری کی دلکشی کو سراہااور کہا کہ میں مجروح کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔پروفیسر للت کے پنوار نے مجروح کے فلمی نغموں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ فلمی نغموں کو اس طرح سناجاتا ہے جیسے آپ صبح اخبار پڑھتے ہیں۔