کمشنری کے خاص علاقوں میںخفیہ اداروں کی کڑی نگرانی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 26-September-2018

سہارنپور(احمد رضا) اتر پردیش میں یوگی سرکار کے اقتدار پر قابض ہوجانیکے بعد ہی سے درجن بھر متعصب ممبران اسمبلی شاملی، دیوبند اور مظفر نگر کے کچھ مدارس اور مدارس میں زیر تعلیم طلبہ پرخاص نگرانی لگائے ہوئے ہیں ویسٹ یوپی میں اجیت سنگھ اور جینت چودھری کی بڑھتی سرگرمیاں اور مسلم جاٹ کے ایک پلیٹ فارم پر آجانیکے بعد سے تو ان ممبران اسمبلی کی نیند ہی اڑ گئی ہے بھاجپا کے یہ ممبران اسمبلی بہ آسانی ۲۰۱۹ لوک سبھا چنائو جیتنے کے سنہرے سپنوں میں مدہوش تھے مگر اچانک چودھری اجیت سنگھ خاندان کے مظفر فساد متاثرین کے بیچ آکر آپسی اختلافات ختم کرائے جانیکے اہم واقعات نے لوک سبھا بہ آسانی فتح کرنے کےسپنے چکنا چور کردئے ہیں علاوہ ازیں بھیم آرمی کے چیف چندر شیکھر کی سیاست دانوں اور علماء دین سے ہونیوالی ملاقاتیں بھی بھاجپائی کارکنانکو خطرہ کا احساس دلارہی ہیں بھیم آرمی کارکنا ن پر بھی خفیہ اداروں کی خاص نگاہیں مرکوز ہیںسناہیکہ اب یہ بھاجپائی دہشت گردی اور ملک دشمنی کے نام پر پھر سے جاٹ مسلم کو تقسیم کرنے کی سازش میں سرگرم ہوگئے ہیں خبر ہیکہ دیوبند کے ممبر اسمبلی ٹھاکر برجیش سنگھ کیساتھ ساتھ سریش رانا اور سنگیت سوم کے علاوہ دیگر چھہ ممبران اسمبلی نے گزشتہ عرصہ میں تین مرتبہ مرکزی وزارت داخلہ اور چیف منسٹر یوپی کو شکایتپیش کی ہیکہ کمشنری کے تینوں اضلاع خصوصی طور سے دیوبند اور آسپاس کے دیگر چند علاقوں میں کچھ افراد اور تنظیمیں ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل نظر پڑ رہی ہیں اسلئے ان علاقوں میں از سر نو سنجیدگی اور باریکی کے ساتھ جانچ پڑتال ضروری ہوگئی ہے چرچہ ہے کہ ممبران اسمبلی کی شکایتسے قبل ہی مرکزی وزارت داخلہ اور یوپی سرکار ان علاقوں پر کڑی نگرانی کی خواہش مند ہے اور اسی بنیاد پر یہاں اے ٹی ایس کے ساتھ ساتھ دیگر خفیہ یونٹ بھی پچھلے عرصہ سے موجود رہکر تفتیش میں مشغول ہیں،دہشت گردوں کے ذریعہ ریاست میںگھس پیٹھ کی اطلاعات پر ملک کے خفیہ ا داروںکے ذریعہ لگاتارچاک وچوبند رہنے کی ہدایت پر مرکزی وزارت داخلہ نے اپنے مکتوب کے ذریعہ ریاستی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ خفیہ طورپر تمام اسپیشل یونٹ کے اعلیٰ افسران کے ہمراہ ریاستی پولیس افسران کو بھی اپڈیٹ رہنے کی ہدایات جاری کی ہیںدہشت گردی اور نقص امن کے خطرے سے بھی ریاست کے افسران کو ہوشیار رہنے کیلئے کہا گیاہے۔قابل ذکرہییکہ ہمارے قابل اور سنجیدہ ڈی جی پی نے یہ بھی حکم دیاہے کہ و ائی فائی اور وہاٹس اپ کے ساتھ ساتھ سوشل نیٹ ورک پر بھی خاص نگاہ رکھی جائے تاکہ غیر سماجی عناصر کوئی غیر مناسب حرکت نہ کرسکیں ہماری ریاست کے تیز ترار اور قابل اعتماد ڈی جی پی او پی سنگھ نے نگرانی کا کام اپنے ذمہ لیتے ہوئے اپنی صاف ذہن حکمت عملی سے ریاست بھر میں پھیلے بدمعاشوں اور مافیائی گینگ کے نیٹ ورک کو نیست ونابود کرنیکے احکامات بھی سبھی ضلع کپتانوں کو بھیجے ہوئے ہیں جن پر پہلے سے کافی کام ہوچکاہے خبر یہ بھی ہیکہ آجکل ریاستی سطح پر سبھی کلکٹر اور پولیس کپتان سے لیکر تھانیدار بھی صبح شام علاقہ میں گشت لگاتے نظر پڑ رہے ہیں۔ ایسی اطلاعا ت بھی ہمیں موصول ہورہی ہیں کہ اے ٹی ایس کی خاص ٹیم نے دیوبند، شاملی، کیرانہ اور مظفر نگر کے کچھ اہم علاقوں میں اپنا ڈیرہ ڈالاہواہے جہاں پر یہ ٹیم ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل افراد اور تنظیموں کی پرکھ کیلئے کافی گہرائی کے ساتھ انکوائری میں سرگرم ہے اور اپنی مہارت کی بنیاد پر بہت کچھکر دکھانیکے نزدیک پہننچنے والی ہے ریاستی اے ٹی ایس بنگلہ دیشیوں و انکے رابطہ کے دیگر افراد کی بابت معلومات حاصل کر رہی ہے کشمیر کی وادیوں سے منسلک مظفر نگر کے غیر مسلم دہشت گرد کی گرفتاری سے خفیہ یونٹ دہشت پھیلانیوالوں کے خلاف جانچکے بعد سے خفیہ یونٹ پہلے سے ہی یہاں کافی سرگرم ہوچکی ہیں موجودہ حالات کے مد نظر ہمارے اسٹیٹ پولیس چیفاو پی سنگھ نے پوری ریاست میں خفیہ یونٹ، اے ٹی ایس اور مقامی پولیس کو پچھلے مشتبہ ریکارڈ کے مطابق غیر سماجی عناصر کی فہرست پر نظر ثانی کئے جانیکے علاوہ تھانہ وار پوریکمشنریکے سبھی مشتبہ افراد کو گرفتار کئے جانیکے علاوہ انکو خاص تیوہاروں کے پیش نظرمچلکوں میں پابند کئے جانے کی کاروائی کے بھی سخت ترین احکامات جاری کر دئے ہیں اسکے علاوہ بھی علاقہ وار پوری ریاست میں غیر سماجی عناصر کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے پبلک مقامات ، ریلوے اسٹیشن ، بس اڈوں، اسکول کالجوں، ہر ایک ضلع سے جڑنے والے سرحدی علاقوں کے علاوہ سرکاری اداروں، بازاروں اور گھنی آبادیوں میں بھی پولیس اور آرمڈ فورسیزکو گشت کے لئے تیار کیاجارہاہے کچھ دن رکنیکے بعد پبلک مقامات پر وہیکل چیکنگ کا کام بھی پھر سے شروع کردیاگیاہے نیز عام تلاشی مہم اور مشتبہ افراد کی جانچ کا سلسلہ وار پروگرام بھی گزشتہ دنوں سے لگاتار جاری ہے! ریاست کے بیشتر اضلاع میں ماحول بگاڑنے کی سازشیں لگا تار ہوتی رہتی ہیں۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے ریاست کے سبھی پولیس افسران کو چوکسی بڑھانے کے علاوہ غیر سماجی عناصر کی سرگرمیوں پر خاص توجہ دینے کو کہا گیاہے پولیس ہیڈ کواٹر نے سبھی حساس علاقوںمیں لگاتار نگرانی کے مقصد سے پولیس اسٹاف کو مسلسل سی یوجی، وائی فائی اور وہاٹس اپ کے ساتھ لنک میں بنے رہنے کے ضروری احکامات دئے گئے ہیں تاکہ مقامی پولیس عملہ کسی بھی طرح کی انہونی اور جرائم پر فوری کنٹرول کیلئے تیار اور مستعد رہے یہ اہم کام کافی حد تک مکمل بھی ہوچکاہے۔