3 طلاق آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 26-September-2018

نئی دہلی، (یو این آئی) مسلمانوں میں تین طلاق کے رواج کو جرم قرار دینے سے متعلق آرڈیننس کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔ سنی مسلم علماء کی تنظیم ‘ آل کیرل جمعیۃ علماء نے عدالت عظمی میں عرضی دائر کرکے اس سلسلے میں مرکزی حکومت کے حالیہ آرڈیننس کو چیلنج کیا ہے۔ تنظیم نے وکیل پی ایس ذوالفقارکے ذریعے دائر اپنی درخواست میں کہا ہے کہ مسلم خواتین (حقوق اور نکاح کا تحفظ) آرڈیننس 2018 آئین کے آرٹیکل 14، 15 اور 21 کی خلاف ورزی ہے۔ عرضی گزار کا کہنا ہے کہ حکومت نے تین طلاق آرڈیننس لانے کے لئے آئین کے آرٹیکل کا غلط استعمال کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے 19 ستمبر کو اس بابت آرڈیننس جاری کیا تھا، جسے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے بھی منظوری دے دی ہے اور گزٹ میں شائع ہونے کے ساتھ ہی وہ اسی دن سے عمل میں آ گیا ہے۔ اس آرڈیننس کے ذریعے حکومت نے تین طلاق کو غیر قانونی بنایا ہے اور اس کے تحت تین سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ بہ یک تین طلاق سے متعلق بل لوک سبھا میں منظور ہو چکا ہے لیکن راجیہ سبھا میں یہ پھنس گیا تھا۔ اس کے پیش نظر حکومت یہ آرڈیننس لائی تھی۔