اسلام نے عورتوں کو پردے کا ہتھیار دیکر انکی عزت و آبرو محفوظ رکھی ہے!

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 31-October-2018

بنگلور،بر(پی آر )امریکہ کے ایک خاتون نے کچھ سال قبل ٹیوٹر پر ’’می ٹو‘‘ نامی ایک تحریک شروع کی تھی، جس میں اس نے اپنے ساتھ ہوئی جنسی ہراسانی کو پوری دنیا کے سامنے بتایا اور مجرم کا پردہ فاش کیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے کچھ ہی کھنٹوں میں لاکھوں کی تعداد میں دنیا بھر کے عورتیں جو جنس ہراسانی کا شکار ہوئی تھیں، انہوں نے اس تحریک کا سہارا لیتے ہوئے انکے ساتھ زیادتی کرنے والے مجرم کا پردہ فاش کیا۔ اب ہمارے ملک میں کچھ دنوں سے یہ تحریک می ٹو چل رہا ہے جس سے کئی مشہور سیاست دان اور اداکاروں اور عوام کا پردہ فاش ہوا ہے۔ لیکن یہ تحریک کس وجہ سے چلانی پڑی؟ وہ عورتیں جنسی ہراساں کا کیوں شکار ہوئیں ؟ کیا کسی نے سوچا کہ مسلم عورتیں کیوں محفوظ ہیں؟ مذکورہ خیالات کا اظہار مسجد الکریم، بگنہلی، پینیا، بنگلور میں خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔شاہ ملت نے فرمایا کہ اسلام نے عورتوں کو وہ مقام دیا جو دنیا کے کسی مذہب نے نہیں دیا۔ اسلام نے عورتوں کو پردے کا ہتھیار دیکر انکی عزت و آبرو محفوظ کردی۔ آج دشمنانِ اسلام یہ کہتے ہیں کہ اسلام نے عورتوں کو قید کردیا ہے۔مولانا نے دوٹوک الفاظوں میں جواب دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلام آنے سے پہلے اگر کسی کے گھر میں لڑکی پیدا ہوتی تو اسے زندہ دفنا دیا جاتا، اگر کوئی بیوہ ہوجاتی تواسے گھروں میں بند کردیا جاتا، اسلام نے اسے روکا۔ مولانا نے کہا کہ آج کوئی شخص حلال طریقے سے ایک زائد شادی کرنا چاہے تو حکومت اس پر روک لگاتی ہے اور وہی حکومت ہم جنس پرستی اور ناجائز تعلقات و اڈلٹری کی اجازت دیتی ہے۔ کیا اس حکومت کو یہ معلوم نہیں کہ جنسی ہراسانی کا شکار ہونے والی عورتیں اکثر غیر مسلم ہیں۔ مولانا نے جنسی ہراسانی ہوئی عورتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تم نے خود اپنے جسم سے، اپنے گندے کپڑوں سے زنا کی دعوت دی ہے، وہیں اگر کوئی عورت اسلامی لباس، پردہ کے ساتھ ہوتی ہے تو وہ محفوظ رہتی ہے۔ مولانا نے دنیا کے تمام غیر مسلموں خصوصاً عورتوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ آؤ دین و اسلام کی طرف!ہمارے اسلام میں عورتوں کی عزت محفوظ ہے، اسلام نے خاوند اور بیوی، دونوں کے حقوق سکھائے ہیں، اسلام نے عورت کو گھر سے باہر نہیں کیا بلکہ گھر کی ذمہ داری سونپ کر اسے وہاں کی مہارانی بنایا۔ شاہ ملت نے مسلم عورتوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ می ٹو مہم کا رخ بدلتے ہوئے مسلم عورتیں اس کے ذریعہ اسلام کی تشریح کریں اور لوگوں کو بتائیں کی اسلام میں انکا کیا مقام و مرتبہ ہے، اسلام نے انہوں پردہ دیکر کتنا بڑا احسان کیا۔انہوں نے اپیل کی کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس میں حصہ لیں اور مہم کے ذریعہ اسلام کی تشریح کریں۔