انسان کو ہر لمحہ اپنے نفس کا تزکیہ کرتے رہناچاہئے: مولانا علی اصغر حیدری ممبئی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 15-October-2018

علی گڑھ(پریس ریلیز)ہر سال کی طرح امسال بھی اولڈ بوئیز اے ایم یو علی گڑھ کی جانب سے بیت الصلوٰۃ اے ایم یو علی گڑھ میں ایک مجلسِ عزا کا انعقاد کیا گیا جس میں سوز خوانی برِ صغیر کے معروف سوز خواںحسن علی اور ان کے ہمنواء نے پُر سوز انداز میں کی ۔جب کہ مجلس کو ممبئی سے آئے ہوئے معروف ذاکرِ اہلبیتؑ مولا نا علی اصغر حیدری نے خطاب کیا انھوں نے اپنی تقریر میں انسان اور اس کے نفس پر مفصل گفتگو کی اور بتایا کہ انسان کے یہاں کتنے نفس پائے جاتے ہیں اور ان کا کیا کیا عمل ہے۔انھو ں نے اپنی تقریر میں کہا کہ’’حضرت علیؑ کا قول ہے جس نے اپنے نفس کو پہچان لیا اس نے اپنے رب کو پہچا ن لیا۔گویا کہ انسان کو معرفتِ الٰہی حاصل کر نے کیلئے اپنی تخلیق پر غور کرنا ہوگا تاکہ اندازہ ہو سکے کہ اس کو خلق کرنے والا کتنا عظیم ہے اور اس کے دستِ قدرت کا کمال کیا ہے‘‘ ۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’انسان کے یہاں مختلف اقسام کے نفس پائے جاتے ہیں جن میں نفسِ امارہ جو انسا ن کو گناہوں کی طر ف مائل کرتا ہے ،نفسِ لوامہ جس کو عرفِ عام میں ضمیر کہتے ہیں یہ گناہ کے بعدانسان کے بر ے فعل کی ملامت کر تا ہے ،نفسِ ملہمہ یہ انسان کو حق کی راہ کی نشا ند ہی کرتا ہے،نفسِ ذکیہ یہ انسان کو تقویٰ کی راہ پر گامزن رکھتا ہے،نفسِ مطمئنہ یہ ایسا نفس ہے جو اﷲکے ا حکام پر راضی بہ رضا رہتا ہے اور قضا و قدر پر مطمئن و شاکر ہوتا ہے اور صبر و تحمل کسی بھی حال میں نہیں چھوڑتا۔بلا شبہ امام حسینؑ نفسِ مطئمنہ کے متحمل ہیں جنھوں نے اﷲکی راہ میں ایسی قربانیا ں پیش کیں جس کی مثال تاریخ میںنہ مل سکی۔ان کی شہادت کے بعد ان کی بہن زینبؑ اور ان کے بیٹے سید سجادؑ نے ان کے پیغام کو عام کیا اور کربلا سے لیکر نہ صرف کوفہ و شام بلکہ سار ی دنیا میں مقصدِ شہادتِ امام حسینؑ کو عام کیا۔ ہمیں چاہئے کہ قربانیِ امام حسینؑ کے مقصد کو سمجھتے ہوئے اسلام کے بتائے ہوئے قوانین پر ہمیشہ عمل پیرا رہیں اور انسانیت کی فلاح و بہبود کیلئے ہر مکتبِ فکر،قوم اور نسل کی حدود کو توڑ کر پاک وپا کیزہ زندگی جو قرآن و سنت اور منشائے الٰہی کی آئینہ دار ہے اس پر گامزن رہیں۔