ایرانی سفیر نے نامزد عراقی وزیراعظم کو مشکل میں ڈالا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 11-October-2018

بغداد،(پی ایس آئی) عراق میں ایرانی سفیر ایرج مسجدی نے منگل کے روز نامزد عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی سے ملاقات کی۔یہ ملاقات عادل عبدالمہدی کے اْس بیان کے 24 گھنٹے گزرنے کے بعد ہوئی جس میں نامزد وزیراعظم نے سفارتی مشنوں اور سفارت کاروں سے ملاقات کرنے سے معذرت کی تھی۔عبدالمہدی نے پیر کے روز جاری بیان میں واضح کیا تھا کہ وہ عراقی کابینہ کی تشکیل کے عرصے کے دوران سفارتی مشنوں کے سربراہان اور اعلی شخصیات سے ملاقات نہیں کریں گے۔ البتہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے نمائندے یا اس طرح کی انتہائی خاص صورت حال مذکورہ بیان سے مستثنی ہو گی۔ بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ سفارتی مشن اپنے پیغامات وزارت خارجہ یا کابینہ کے جنرل سکریٹریٹ کے علاوہ ای میلز اور ٹیلفون کالز کے ذریعے بھی پہنچا سکتے ہیں۔نامزد عراقی وزیراعظم کی ایرانی سفیر سے ملاقات کی خبر فیس بک پر عادل عبدالمہدی کے اکاؤنٹ کے ذریعے سامنے آئی۔ اس خبر پر عوامی حلقوں کی جانب سے شدید ردود عمل سامنے آئے ہیں۔ ان میں کہا گیا ہے کہ عبدالمہدی اپنے عہد پر 24 گھنٹوں سے زیادہ قائم نہیں رہ سکے۔بعض افراد نے تبصروں میں کہا ہے کہ عبدالمہدی لازم تھا کہ وہ اپنی بات کی پاسداری کرتے، اس لیے کہ آئندہ تمام ملاقاتیں نئی حکومت کی تشکیل پر اثرانداز ہونے کے لیے دباؤ سے خالی نہ ہوں گی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرنے والے تجزیہ کار یہ کہہ چکے ہیں کہ آئندہ حکومت کے لیے مشکل ترین چیلنج ،،، ایران کے خلاف امریکی اقتصادی پابندیوں کے اقدامات پر عمل درامد ہو گا تا کہ عراقی حکومت ان پابندیوں سے بچ سکے۔ بالخصوص ایسے حالات میں جب کہ ایران نواز شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی یہ ارادہ رکھتی ہے کہ عراق میں ایرانی مفادات کو خطرہ ہونے کی صورت میں وہ عراق میں افراتفری کی صورت حال پیدا کر دے گی