اے ٹی ایس نےنشانت اگروال کو 3 دن کی ریمانڈ پر لیا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 10-October-2018

ناگپور، (ایجنسی): ناگپور سیشن کورٹ نے برہموس میزائل سے متعلق خفیہ معلومات لنک کرنے اور مبینہ جاسوسی کے ملزم نشانت اگروال کی تین دن کی ٹرانزٹ ریمانڈ یوپی۔اے ٹی ایس کو دی ہے۔ عدالت سے حکم حاصل کرنے کے بعداب اتر پردیش پولسن نشانت کو اپنے ساتھ لے جائے گا جہاں اس سے آگے کی پوچھ گچھ ہوگی۔ بتا دیں کہ اتر پردیش اور مہاراشٹر اے ٹی ایس نے مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے پیرکے روز جاسوسی کے الزام میں نشانت اگروال کو ناگپور کے اجولنگر سے گرفتار کیا تھا۔ملزم نشانت 31 جولائی، 2013 سے برہموس مسائل ریسرچ سینٹر کے تکنیکی ڈویژن میں کام کر رہا تھا۔ وہ ہائیڈرولکس نیومیٹکس اینڈ وارہیڈ انٹریگیشن (پروڈکشن) کے سربراہ ہیں۔ ان کی قیادت میں 40 افراد کی ٹیم کام کر رہی تھی۔ان کے ذمہ برہموس ناگپور کے علاوہ پیلانی پروجیکٹ بھی تھا۔ برہموس بھارت اور روس کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ نشانت پر الزام ہے کہ اس نے اس پورے مشن سے متعلق دستاویز پاکستان اور امریکہ کو لنک کئے ہیں۔ چند دن قبل بی ایس ایف کے افسر کو سوشل میڈیا کے ذریعہ ہنی ٹریپ میں پھنسایاگیا تھا۔ اس معاملہ کی مکمل تحقیقات کے بعد پاکستان سے لڑکیوں کے نام سے جنریٹ ہوئی جعلی آئی ڈی کی تحقیقات کی گئی۔ ان کی فرینڈ لست میں نشنانت اگروال کا نام سامنے آیا۔ محکمہ دفاع کے حکام سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق نشانت ڈی آر ڈی او کا ملازم نہیں ہے۔وہ برہموس ایرو اسپیس پرائیوٹ لمیٹڈ میں تعینات ہے اور ناگپور آنے سے قبل وہ حیدرآباد میں تعینات تھا۔ جولائی 2013 سے، وہ نا پور کے بوٹیبوری واقع ڈی آرڈی او کی یونٹ میں بطور سائنسداں کام کررہا تھا۔ یو پی اور مہاراشٹر اے ٹی ایس نے پیر کے ناگپور میں اجول نگر میں نشانت کے گھر پرچھاپہ مارا۔ اس وقت اس کے لیپ ٹاپ میں مشکوک دستاویزات ملے تھے۔ یہ ایسے دستاویزات ہیں جو کسی نجی ہاتھ میں نہیں ہونا چاہئے۔ اس کے بعد نشانت کوگرفتار کیا گیا اوراس سے رات دو بجے تک سخت پوچھ گچھ کی گئی۔ رات کواے ٹی ایس نے نشانت کے گھر کی دوبارہ جانچ پڑتال کی۔ دوسری بار نشانت کے گھر سے کچھ اوردستاویزات، گجیٹ، موبائل برآمد ہوئے۔ذرائع کے مطابق نشانت کے پاس سے برہموس میزائل اور اس میں استعمال کئے جانے والے ویپن کے ڈیزائن برآمد ہوئے ہیں۔ الزام ہے کہ اس نے پاکستان اور امریکہ کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ برہموس میزائل منصوبے سے متعلق بہت سی معلومات کا اشتراک کیا۔ اس معلومات کے سامنے آنے کے بعد سیکورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ہوش اڑے ہوئے ہیں۔ ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ اگریہ ڈیزائن پاکستان کو بھیجے گئے ہیںتو یہ ملک کی سیکورٹی کے لئے بڑا خطرہ ہے۔بحرحال عدالت سے ٹرانزٹ ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد، اب یو پی اے ٹی ایس نشنانت سے مزید معلومات حاصل کرنے جا رہی ہے۔