تھائی لینڈ: 70 پاکستانیوں کو جرمانہ اور ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 13-October-2018

بینکاک،(پی ایس آئی)تھائی حکام نے ایسے ستر افراد کو واپس پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، جنہوں نے اس ملک میں سیاسی پناہ کی درخواستیں دے رکھی تھیں۔ انہیں جرمانے کے ساتھ ساتھ دو ماہ کی معطل قید کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔تھائی لینڈ کے ضلع تالینگ چان کی عدالت میں ان ستر پاکستانیوں پر تھائی لینڈ میں غیرقانونی داخلے اور ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد غیرقانونی قیام جیسے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ خبروں کے مطابق تھائی لینڈ میں ایک پولیس افسر کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ ان پاکستانی شہریوں کو ان کی ملک بدری تک ایک حراستی مرکز میں قید رکھا جائے گا۔ستر افراد کے اس گروپ میں گیارہ بچے بھی شامل ہیں اور انہیں بھی حراستی مرکز میں ہی رکھا جائے گا۔ خبروں کے مطابق اس گروپ میں شامل ایک پاکستانی مْدعا علیہ ایمانویل شان کا کہنا تھا کہ جن پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، ان میں زیادہ تر مسیحی اور احمدی ہیں اور ان کی زندگیوں کو پاکستان میں خطرات لاحق ہیں۔ایمانویل شان کا مزید کہنا تھا، ’’میں مسیحی ہوں اور پاکستان میں میری اور میرے خاندان والوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔‘‘تھائی پولیس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس گروپ میں شامل 52 افراد کو منگل کے روز گرفتار کیا گیا تھا اور انہوں نے ایک ایسا گروہ تشکیل دے رکھا تھا، جو پاکستانیوں کو دیگر ممالک بھیجنے کے لیے انہیں پہلے تھائی لینڈ اسمگل کرتا تھا۔تھائی حکومت باقاعدگی سے غیرقانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ ملک ایسے مہاجرین کو بھی واپس بھیج چکا ہے، جنہیں عالمی قوانین کے تحت مہاجر قرار دیتے ہوئے ان کی ملک بدری پر پابندی عائد ہوتی ہے۔تھائی وزارت خارجہ کی ترجمان بوسادے سانتی پیتکاس کا کہنا تھا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کے 1951ء کے ریفیوجی کنوینشن کا حصہ نہیں ہے اور حکام کو ملکی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حق حاصل ہے۔گزشتہ پیر کے روز ہی تھائی حکام نے کہا تھا کہ ملک میں غیرقانونی طور پر موجود افراد کے خلاف آپریشن میں تیزی لائی جائے گی۔ تھائی لینڈ کی وزارت دفاع نے غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کے خلاف ایک مہینے کے لیے کریک ڈاؤن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔