رضامندی سے قائم کئے تھے جسمانی تعلق:رونالڈو

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 12-October-2018

نئی دہلی، (یواین آئی)فٹ بال کے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی پرتگال کے کرسٹیانو رونالڈو نے لاس ویگاس ہوٹل میں سال2009 میں ایک خاتون کے ساتھ جسمانی تعلق کا اعتراف کیا ہے تاہم صفائی دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خاتون کی عصمت دری نہیں کی بلکہ یہ سب کچھ باہمی رضامندی سے ہوا تھا۔رونالڈو ان دنوں عصمت دری کے الزامات کا سامنا کررہے ہیں جس کی وجہ سے دنیا بھر میں ان کے امیج کو کافی نقصان پہونچا ہے۔ حالانکہ رونالڈو کے وکیل پیٹر کرسٹیانسین نے کہا کہ جووینٹس اسٹار کو اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑنے کے لئے مجبور کیا گیا ہے۔پیٹر نے رونالڈ و کے معاملے کو دیکھنے والی کمپنی جیسٹی فیوٹ کے ذریعہ جاری بیان میں کہاایک بار پھر ہم کسی طرح کی غلط فہمی کو دور کرتے ہوئے بتانا چاہتے ہیں کہ سال2009میں لاس ویگاس کے ایک ہوٹل میں کرسٹیانو رونالڈو نے جو بھی کیا وہ پوری طرح دونوں فریق کی رضامندی سے تھا۔لاس ویگاس کی پولیس نے گذشتہ ہفتہ اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ سابق ماڈل کیتھرین میوگرا کے سال2009کے واقعہ کے سلسلے میں جانچ دوبارہ شروع کررہے ہیں۔ اس خاتون نے رونالڈو پر عصمت دری کا الزام لگایا ہے۔ حالانکہ رونالڈو نے واضح طورپر عصمت دری کے الزامات سے انکار کیا ہے۔33 سالہ فٹبالر نے اپنے بیان میں کہا اپنے اوپر عائد الزامات کو میں یکسر مسترد کرتا ہوں۔ میں جن اصولوں میں یقین رکھتا ہوں عصمت دری جیسا جرم اس کے یکسر برخلاف ہے۔ میوگرا نے الزام لگایا تھا کہ رونالڈو نے عصمت دری کے اس معاملے میں خاموش رہنے کے لئے سال2010میں ایک معاہدہ پر بھی دستخط کرنے کے لئے ان پر دباو ڈالا تھا اوراس کی خلاف ورزی کرنے پر دو لاکھ ڈالر کے ہرجانہ کی دھمکی دی تھی۔رونالڈو کے وکیل نے کہا رونالڈو نے اس طرح کے کسی معاہدہ میں شامل ہونے سے انکار نہیں کیا کیوں کہ اس وقت انہیں اسی طرح کا مشورہ دیا گیا تھا اور وہ بھی خود اس طرح کے الزامات سے اپنے امیج کو خراب نہیں ہونے دینا چاہتے تھے۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ رونالڈو کے بیان والے جو دستاویز جاری کئے گئے ہیں وہ پوری طرح غلط ہیں۔