سمی گریوال کی جذباتی اداکاری

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 16-October-2018

ممبئی – (یواین آئی)ہندی سنیما میں سمی گریوال کو ایک ایسی اداکارہ کے طورپر شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے ساٹھ اور ستر کی دہائی میں اپنے رومانوی انداز اور جذباتی اداکاری سے شائقین کو دیوانہ بنایا۔

17اکتوبر 1947کو پنجاب کے لدھیانہ میں ایک سکھ خاندان میں پیدا ہویں سمی گریول نے انگلینڈ میں انگریزی زبان میں تعلیم حاصل کی۔

تقریباً 15سال کی عمر میں سمی اداکارہ بننے کا خواب لےکر ممبئی آگئیں۔ انہوں نے اپنے کریئر کی شروعات 1962میں ریلیز ہوئی ایک انگریزی فلم ٹارزن گوز ٹو انڈیا سے کی۔ اس فلم میں ان کے ساتھ فیروز خان مرکزی کردار میں تھے۔

 یہ فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی۔ 1962میں ہی راز کی بات اور سن آف انڈیا جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں لیکن ان فلموں سے انہیں کوئی خاص پہچان نہیں ملی۔ 1965 سمی گریوال کے سنی کریئر کےلئے اہم سال ثابت ہوا۔

اس سال ان کی تین دیویاں اور جوہر محمود ان گوا جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں۔ فلم تین دیویاں میں انہیں اداکار دی آنند کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔

فلم کی کامیابی کے بعد سمی کو فلم انڈسٹری میں کچھ حد تک شناخت ملی۔ 1966میں ریلیز ہوئی فلم دو بدن ان کے کریئر کی سب سے بہترین فلم بنی۔

راج کھوسلا کی ہدایت میں بنی تین لوگوں کی محبت کی کہانی پر مبنی اس فلم منوج کمار اور آشا پاریکھ نے بھی اہم کردار اداکیا تھا۔ اس فلم میں سمی نے ایک ڈاکٹر کا کردار ادا کیاتھا۔

فلم میں اپنی زبردست اداکاری کےلئے سمی کو بہترین اداکارہ کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 1968میں ریلیز ہوئی فلم ساتھی سمی کی بہترین فلموں میں سے ایک ہے۔

راجیندر کمار اور ویجینتی مالا کے ساتھ انہوں نے اپنی بہترین اداکاری سے شائقین کا دل جیت لیااور دوسرے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازی گئیں۔ 1970میں سمی کو راج کپور کی فلم میرا نام جوکر میں کام کرنے کا موقع ملا۔