گجرات میں تشدد بی جے پی کی سازش : کانگریس

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 13-October-2018

نئی دہلی، (یو این آئی) کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ناکامیوں اور گھپلوں سے توجہ ہٹانے کے لئے گجرات میں تشدد کرنے کی سازش کی اور وزیر اعلی وجے روپاني نے صورت حال کو کنٹرول میں لانے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا لہذا، انہیں فوری طور پر ہٹا دیا جانا چاہئے۔ کانگریس کے ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے یہاں پارٹی کی باقاعدہ پریس بریفنگ میں کہا کہ اس سازش میں بی جے پی کے لیڈر اور ممبر اسمبلی شامل رہے ہیں اور ان کے خلاف ضروری کارروائی کی جانی چاہئے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک ویڈیو بھی صحافیوں کو دکھایا جس میں همت نگر کے ممبر اسمبلی راجندر سنگھ چاوڑا لوگوں بھڑکا رہے ہیں کہ گجرات میں فیکٹریوں میں مقامی لوگوں کو 80 فیصد روزگار دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اسی ویڈیو میں وہاں موجود ایک بھیڑ میں سے تشدد کو بھڑکانے والی آواز آرہی ہے۔ مسٹر گوہل نے کہا کہ گجرات میں اترپردیش اور بہار کے لوگوں کے ساتھ جو تشدد کیا جا رہا ہے وہ سیاست پر مبنی ہے اور بی جے پی نے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے یہ سازش کی۔ بی جے پی کے لوگ کس طرح اس میں ملوث رہے ہیں، سوشل میڈیا کے علاوہ گجراتی زبان کے اخبارات نے اس بارے میں خبریں شائع کی ہیں۔ ان خبروں کے مطابق سازش میں بی جے پی کے رکن قانون سازبھی ملوث ہیں۔ کانگریسی ممبر اسمبلی الپیش ٹھاکر کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کے بارے میں پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہئے اور کانگریس کبھی اس کی اجازت نہیں دیتی اور ایسے واقعات کی مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شروع میں الپیش نے شاید غصہ میں کچھ غلط کر دیا ہو لیکن بعد میں وہ جس طرح سے صورت حال سلجھانے کی مہم میں جٹ گئے وہ سب نے دیکھا اور اسے دیکھتے ہوئے ہی بی جے پی کی همت ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی نہیں ہوئی ہے۔